
اسلام آباد (نیوزڈیسک) ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔اشتہاری قرار دینے کے بعد گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ملزم شوکت ترین کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لی جائے گی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای)کے سائبر کرائم ونگ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کیخلاف مقدمہ پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا تھا ۔
ان کے خلاف مقدمے کا مدعی ارشد محمود ولد غلام سرور ہے۔شوکت ترین پر مقدمہ ان کی سوشل میڈیا پر وائرل مبینہ آڈیو کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ میں درج ایف آئی آر کے مطابق مبینہ آڈیو میں تیمور سلیم جھگڑا اور محسن لغاری سے شوکت ترین گفتگو کر رہے ہیں، مبینہ آڈیو میں بدنیتی پر مبنی گفتگو کی گئی، مبینہ آڈیو میں شوکت ترین نے محسن لغاری کو کہا کہ وفاقی حکومت کو سرپلس بجٹ واپس نہ کیا جائے۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف مقدمہ بغاوت اور اشتعال انگیزی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بتایا تھاکہ شوکت ترین کے خلاف انکوائری مکمل ہو گئی ہے اور حکومت نے انہیں گرفتار کرنے کی اجازت دے دی ہے، ایف آئی اے نے شوکت ترین کی گرفتاری کی اجازت مانگی تھی۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے شوکت ترین کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر سخت ردعمل دیا جا رہا ہے۔
جبکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی گرفتاری کی مخالفت کر چکے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر شوکت ترین نے قانون توڑا ہے تو ان کا ٹرائل ہونا چاہئیے،گرفتار کرنے کا کوئی جواز نہیں۔وفاقی مشیر قمر زمان کائرہ نے بھی کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ شوکت ترین پاکستان کو کوئی نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ شوکت ترین کے اقدام سے آئی ایم ایف معاہدہ متاثر ہوسکتا تھا، شاید شوکت ترین اس سے سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتے تھے۔
Comments