
اسلام آباد (نیوزڈیسک) ملک میں ہونے والے 23 جنوری کے بریک ڈاؤن کی انکوائری کا معاملہ،وزارت مملکت پیٹرولیم کی سربراہی میں کمیٹی نے رپورٹ تیار کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بریک ڈاؤن کی 13 صفحات پر مشتمل انکوائری رپورٹ وفاقی کابینہ کو بھجوا دی گئی،این ٹی ڈی سی کے افسران،پاور کنٹرول مینجمنٹ اور شفٹ انچارج کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق جنوب سے اضافی بجلی کی فراہمی کے باعث ملک بھر میں بلیک آؤٹ ہوا،سسٹم میں توازن پیدا کرنے کیلئے غازی بروتھا پلانٹ سے بجلی کی پیداوار کم کی گئی،اس صورتحال سے صورتحال مزید بدترین ہو گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بروقت اقدامات سے بدترین بلیک آؤٹ سے بچا جا سکتا تھا،این ٹی ڈی سی کا سسٹم آپریٹر بلیک آؤٹ کا ذمہ دار ہے۔
انکوائری رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاور سیکٹر کے اداروں میں کوآرڈینشن کا فقدان ہے،وفاقی حکومت کوآرڈینشن بہتر کرنے کیلئے نیپرا کو احکامات جاری کرے۔ یاد رہے کہ 23 جنوری کو ملک بھر میں بریک ڈاؤن ہوا تھا جس سے مختلف شہروں میں کئی گھنٹے بند رہی تھی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی معطلی کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا،شہباز شریف نے تحقیقات کیلئے اعلٰی سطح کمیٹی بھی تشکیل دی،وزیراعظم نے ملک میں بجلی کی فوری بحالی کا حکم دیا تھا۔
اسلام آ باد،راولپنڈی،کراچی،لاہور اور پشاورسمیت ملک کے دیگر شہروں میں بجلی کا بدترین بریک ڈا ؤن ہوا تھا جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا تھا۔گڈو سے کوئٹہ آنے والی بجلی کی دونوں ٹرانسمیشن لائنیں ٹرپ کر گئی تھیں،ٹرانسمیشن لائن اور پاور پلانٹ کے درمیان رابطہ منقطع ہونے سے بجلی کی فریکوینسی کم ہو گئی تھی،بجلی کی فریکوینسی متعلقہ سطح سے کم ہونے پر کیسکیڈنگ ہوئی جس کے باعث ایک کے بعد دوسرے پاور پلانٹ ٹرپ کر گئے تھے۔ پاور پلانٹس بند ہونے سے سندھ کے اضلاع کے علاوہ جنوبی پنجاب اور سینٹرل پنجاب میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی تھی،لیسکو کے زیادہ تر علاقے اور آئیسکو ریجن کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی بند رہی تھی۔
Comments