
اسلام آباد (نیوزڈیسک) ترک بزرگ نے عمرے کے لیے جمع کی ہوئی رقم زلزلہ زدگان کو عطیہ کر دی۔ترک میڈیا کے مطابق مہمت جاکرہان نامی 74 سالہ بزرگ آئندہ چند دنوں میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے جانے والے تھے تاہم ترکیہ میں آنے والے خوفناک زلزلے کے بعد وہ متاثرین کے غم گساری کی خاطر ایک کیمپ میں پہنچے اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے جمع کی گئی رقم زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے عطیہ کر دی، اس موقع پر بزرگ شخص آبدیدہ بھی ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ میں 10 دن بعد عمرہ کی ادائیگی کے لیے جانے والا تھا ، سب تیاریاں مکمل تھیں لیکن پھر یہ زلزلہ آ گیا۔اہل احمر کے منتظمین نے بھی بزرگ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ یوں تو ہر ایک کی جانب سے ملنے والی عطیات قابل احترام ہیں لیکن ہم مہمت جاکرہان کے عطیہ اور ان کے جذبے جو کبھی نہیں بھولیں گے،یہ سب سے بہتر تھا، اللہ تعالیٰ انہیں اس اقدام کی جزا دے گا۔
۔دوسری جانب ترکیہ میں ناقابل یقین طور پر ایک لڑکی کو زندہ بچالیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق6 فروری کو آنے والے زلزلے کے 248 گھنٹے بعد ترکیہ میں جنوب وسطی علاقے کھرمان مرعش میں دل دہلا دینے والا ایک منظر دیکھنے میں آیا جب ایک منہدم عمارت سے 17 سالہ لڑکی کو زندہ نکال لیا گیا۔ اس تباہ کن زلزلے میں ترکیہ اور شام میں 40 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ زلزلے کے 10 دن بعد لڑکی کا زندہ نکالے جانے کو ماہرین نے غیر معمولی قرار دے دیا ہے۔ اس تناظر میں ترکی کی طبی امدادی ٹیموں کے ایک رکن نے وضاحت کی کہ ملبے تلے دبے افراد عام طور پر پانچ دن تک زندہ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانچ دن سے آگے کی کوئی بھی چیز معجزہ اور غیر معمولی سمجھی جاتی ہے۔
Comments