
لاہور (نیوزڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ صدر مملکت الیکشن کی تاریخ دینے کااختیار رکھتے ہیں، صدر عارف علوی کو کہتا ہوں پیر کو الیکشن کی تاریخ دیں یا استعفیٰ دیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا خواجہ آصف نے اعتراف کیا ہے کہ ملک ڈیفالٹ ہوچکا ہے، پہلے یہ کہتے تھے اسٹیٹ کو ڈیفالٹ کہنے والا غدار ہے، مریم نواز نے کہا یہ میری حکومت نہیں ہے، تو بتائیں کس کی حکومت ہے؟۔
شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کرنے لاہور آیا ہوں، گرفتاری اور ضمانت کے بعد ایک نیا شیخ رشید سامنے آیا ہے، پہلے ایف آئی آر لکھوائی ہے کہ آصف زرداری سمیت 5 میرے مجرم ہوں گے، آدھا سامان جیل مین چھوڑ کر آیا ہوں، عمران خان کہے گا تو سب سے پہلے گرفتاری دوں گا، 20سے 30 تاریخ تک فیصلہ ہوجائےگا، اپریل تک ملکی سیاست کا فیصلہ ہوجائے گا، صوبوں اور مرکز کے انتخابات اکٹھے ہوں گے۔
دوسری طرف گزشتہ رات ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں انٹرویو کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا تھا کہ سب ایک دوسرے پر الزامات اور پھر مقدمات بنانے پر لگے ہوئے ہیں، الیکشن کیلئے بھی حیلے بہانے تلاش کئے جا رہے ہیں، ہر کوئی الیکشن کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہا ہے، یہ کہنا مضحکہ خیز ہے کہ الیکشن کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ ملک مشکلات میں ہے لیکن واضح پیغام دے رہا ہوں ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا، آئی ایم ایف کا پیکج لینے کیلئے حکومت نے بڑی محنت کی، ہم کشتی کو سنبھالا دینے میں نہ ماضی سے سیکھا نہ مستقبل کے اعتبار سے سیکھا، حالاں کہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھا جاسکتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ریکوڈک سے ایک روپیہ نہیں ملا مگر 7،8 ارب ڈالر کا جرمانہ کردیا گیا، مذاق بنا لیا کہ ملک میں کرپشن ہوئی ہے، کرپشن کی سب بات کرتے ہیں مگر کوئی کرپشن کرتے ہوئے پکڑا نہیں جاتا، عمران خان کی حکومت کے 2سال بعد کہا گیا کرپشن چھوڑو اپنی کارکردگی بتاو، کہا گیا دشمنیاں چھوڑ کر اپنی کارکردگی پر فوکس کرو۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سے ملکی حالات خراب ہی ہوں گے، الیکشن کے ذریعے لوگ سمجھادیتے ہیں کون بات صحیح کر رہے اور کون غلط، لیکن الیکشن کیلئے بھی حیلے بہانے تلاش کئے جا رہے ہیں، سب ایک دوسرے پر الزامات اور پھر مقدمات بنانے پر لگے ہوئے ہیں، ہر کوئی الیکشن کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہا ہے، میری کوششیں مسلسل پس پردہ جاری رہتی ہیں، آج کل مذاکرات کی پس پردہ کوئی کوشش نہیں ہو رہی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان کے دور میں معیشت کے حالات تھوڑے بہتر تھے، اسحاق ڈار کو کہا کہ منی بجٹ کو ایوان میں پیش کریں، بہت سی باتیں وقت پر سمجھ نہیں آتیں، میری کوشش ہوتی ہےکہ بس معاملے کلیئر ہوں، جنرل باجوہ اور عمران خان کی ملاقات میری درخواست پر ہوئی تھی۔
Comments