
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ محمد آصف صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی پر برس پڑے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عارف علوی یاد رکھیں وہ صدر کے عہدے پر 2018 کی سلیکشن کے نتیجے میں قابض ہوئے، عارف علوی اپنی نہیں تو اپنے عہدے کی عزت کا خیال کریں اور عارف علوی صاحب اپنی آئینی اوقات میں رہیں، الیکشن کمیشن کی آئینی حدود میں تجاوز نہ کریں اور سیاست نہ کریں۔
گزشتہ رات ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں انٹرویو کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا تھا کہ سب ایک دوسرے پر الزامات اور پھر مقدمات بنانے پر لگے ہوئے ہیں، الیکشن کیلئے بھی حیلے بہانے تلاش کئے جا رہے ہیں، ہر کوئی الیکشن کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہا ہے، یہ کہنا مضحکہ خیز ہے کہ الیکشن کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ ملک مشکلات میں ہے لیکن واضح پیغام دے رہا ہوں ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا، آئی ایم ایف کا پیکج لینے کیلئے حکومت نے بڑی محنت کی، ہم کشتی کو سنبھالا دینے میں نہ ماضی سے سیکھا نہ مستقبل کے اعتبار سے سیکھا، حالاں کہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھا جاسکتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ریکوڈک سے ایک روپیہ نہیں ملا مگر 7،8 ارب ڈالر کا جرمانہ کردیا گیا، مذاق بنا لیا کہ ملک میں کرپشن ہوئی ہے، کرپشن کی سب بات کرتے ہیں مگر کوئی کرپشن کرتے ہوئے پکڑا نہیں جاتا، عمران خان کی حکومت کے 2سال بعد کہا گیا کرپشن چھوڑو اپنی کارکردگی بتاو، کہا گیا دشمنیاں چھوڑ کر اپنی کارکردگی پر فوکس کرو۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سے ملکی حالات خراب ہی ہوں گے، الیکشن کے ذریعے لوگ سمجھادیتے ہیں کون بات صحیح کر رہے اور کون غلط، لیکن الیکشن کیلئے بھی حیلے بہانے تلاش کئے جا رہے ہیں، سب ایک دوسرے پر الزامات اور پھر مقدمات بنانے پر لگے ہوئے ہیں، ہر کوئی الیکشن کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہا ہے، میری کوششیں مسلسل پس پردہ جاری رہتی ہیں، آج کل مذاکرات کی پس پردہ کوئی کوشش نہیں ہو رہی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان کے دور میں معیشت کے حالات تھوڑے بہتر تھے، اسحاق ڈار کو کہا کہ منی بجٹ کو ایوان میں پیش کریں، بہت سی باتیں وقت پر سمجھ نہیں آتیں، میری کوشش ہوتی ہےکہ بس معاملے کلیئر ہوں، جنرل باجوہ اور عمران خان کی ملاقات میری درخواست پر ہوئی تھی،
Comments