
لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک میں گذشتہ روز گرفتاری دینے والے رہنماؤں کو کوٹ لکھپت جیل سے میانوالی اور دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جن میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور اعظم سواتی شامل ہیں۔
3 ایم پی او میں گرفتار دیگر کارکنوں کو ڈی جی خان جیل بھجوایا گیا ہے۔ قبل ازیں بتایا گیا کہ جیل بھرو تحریک کے تحت گرفتاررہنماوں کو دوسرے شہر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔شاہ محمود قریشی ، اسد عمر سمیت دیگر رہنماوں کو دوسرے اضلاع منتقل کیا جائے گا۔کارکنوں کو ڈیرہ غازی خان، لیہ، بھکر سمیت دیگر جیلوں میں منتقل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق لاہور کی جیلوں میں گنجائش کم ہونے کی وجہ سے قیدیوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک حقیقی آزادی کی جدوجہد میں سنگ میل ثابت ہو گی، صرف پی ٹی آئی کی لیڈر شپ اور کارکنان ہی نہیں عوام بھی کرپٹ ٹولے سے پاکستان کے مستقبل کو آزاد کرانے کیلئے رضا کارانہ طور پر اپنی گرفتاریاں پیش کریں گے ،جیل بھرو تحریک میں وزیر انتشار اور نگران کٹھ پتلی حکومت کے ہر ظلم اور جبر کا ہمت اور حوصلے سے مقابلہ کریں گے۔
جبکہ صوبائی دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والے قانونی ماہرین نے پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا ہے، قانونی ماہرین کے مطابق پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک میگا پاور شو تھا لاہور پولیس بغیر کسی جرم کے کسی کو کیسے گرفتار کر سکتی ہے اور نہ ہی قانون میں ایسی تحریک کی کوئی گنجائش ہے ۔
Comments