
لاہور (نیوزڈیسک) وائس چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 30 دن کیلئے نظر بند کردیا گیا، اس حوالے سے محکمہ داخلہ نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیاہے۔ تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی، اسد عمر، عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر رہنماؤں نے کارکنوں کے ہمراہ لاہور میں گرفتاری دی تھی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو 30 دن کیلئے نظر بند کردیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر لاہور کی سفارش پر محکمہ داخلہ پنجاب نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ دوسری جانب شاہ محمود قریشی کے بیٹے نے والد کی بازیابی کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کر دی گئی،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شاہ محمود قریشی کو حبس بے جا میں رکھا گیا ہے،شاہ محمود قریشی کو کل پولیس نے حراست میں لیا۔
ہمیں نہیں بتایا جا رہا کہ وہ کہاں ہیں؟درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت شاہ محمود قریشی کو بازیاب کرا کر رہا کرنے کا حکم دے،جبکہ اسد عمر،اعظم سواتی اور ولید اقبال کے اہلخانہ نے بھی لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز وائس چئیرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے جیل بھرو تحریک کا آغاز کرتے ہوئے گرفتاری دی۔ شاہ محمود قریشی زبردستی قیدیوں کی وین میں بیٹھ گئے تھے۔
اسد عمر، اعظم سواتی، عمر سرفراز چیمہ ، زبیر نیازی سمیت کئی سینئر پارٹی رہنماؤں نے گرفتاری دی۔ تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک میں گرفتاریاں دینے والے سینئر رہنماؤں کو کوٹ لکھپت جیل سے دوسرے شہروں میں منتقل کر دیا گیا۔گرفتاری دینے والے رہنماؤں کو کوٹ لکھپت جیل سے میانوالی اور دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا جن میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور اعظم سواتی شامل ہیں۔
Comments