
کراچی (نیوزڈیسک) وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ معذرت کے ساتھ عدلیہ دوہرے معیار پر چل رہی ہے،عدلیہ کے موجودہ طرز عمل کا دفاع کرنا مشکل ہے۔کاغذ پر جعلی دستخط کو عدالت کیسے نظر انداز کر سکتی ہے؟ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں تقریب سے خطاب کیا،اور کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت بچانی ہو تو آئین کو توڑ مروڑ کر کام نکالا جائے،بے نظیر بھٹو کی حکومت گرانی ہو تو ایک اخبار کا اداریہ کافی ہو،دوغلا نظام نہیں چلے گا،مقدس گائے کا سسلسلہ بند ہونا چاہیے،مقدس گائے والی قانون سازی کب تک کرتے رہیں گے۔
انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر طنز کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نے اپنے مفاد کیلئے ملک کو نقصان پہنچایا،اسے آئینی طریقے سے ہٹایا گیا۔
عمران خان کی نا اہلی سے ملک کو نقصان پہنچا،غیر جمہوری شخص تو چلا گیا مگر وہ سوچ اب بھی وہی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی نے ہر ادارے کو بانٹ دیا جس کی وجہ سے آج ہم ایک دوسرے کے ساتھ بات نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی منا رہی ہے،سندھ اسمبلی میں سب سے پہلے پاکستان کے حق میں قرارداد منظور کی گئی تھی۔1973 کا آئین ذوالفقار بھٹو کی امانت ہے۔ پاکستان جمہوریت پسندوں کا ملک ہے،جب سے آئین بنا ہے اس پر ڈاکہ مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے،آئین پاکستان کی وجہ سے ہی عوام کے پاس ووٹ کا حق ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں ملکی آئین کیلئے کافی امتحان آیا ہے،ووٹ کا حق استعمال کر کے ہی عوام اس ملک کی حکمرانی کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔آئین پاکستان ریاست اور شہریوں کے درمیان ایک معاہدہ ہے،جب تک ہم آپس میں لڑتے رہیں گے فائدہ کوئی اور اٹھاتا رہے گا۔بینظیر بھٹو خود سیاسی مخالفین کے پاس گئیں اور چارٹر آف ڈیموکریسی کی بات کی
Comments