Social

پی ٹی آئی وفد کا موقف تھا کہ استعفے اپنی مرضی سے نہیں دیئے، اسپیکر قومی اسمبلی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا وفد مجھ سے ملنے آیا جس میں پی ٹی آئی کے سینئر لوگ اور سابق ممبران اسمبلی تھے، پی ٹی آئی وفد کا موقف تھا کہ استعفے اپنی مرضی سے نہیں دیے۔ ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ قومی اسمبلی میں واپس آنا چاہتے ہیں اور ان کا موقف ہے استعفے واپس لینے کے بعد لیڈر آف اپوزیشن ان کا ہوگا، وفد کا کہنا ہے کہ میں نے ان کے استعفے غلط منظور کیے ہیں، عدالت کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے اپنا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ میں نے انہیں کہا کہ آپ تشریف لائے ہیں جس پر خوشی ہے، آپ مجھے استعفے منظور کرنے کا کہتے رہے، آج جو وفد آیا اس کا موقف تھا کہ ہم نے استعفے اپنی مرضی سے نہیں دیے۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو قائد حزب اختلاف کے لیے نامزد کردیا، ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں اب پی ٹی آئی کی تعداد 135 بنتی ہے، عدالتی فیصلے کی کاپیاں اسپیکر قومی اسمبلی کے حوالے کر دی ہیں، جس کے لیے آج 21 اراکین اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی اور پی ٹی آئی نے شاہ محمود قریشی کو قائد حزب اختلاف کے لیے نامزد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر کو کہا ہے پارلیمان کے فیصلے پارلیمان میں ہی ہونے چاہئیں، اسپیکر کو بتایا ہے آپ ایسا نہیں کریں گے تو آپ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، اسپیکر نے شاہ محمودکی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر سوچ بچار کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عامر ڈوگر کی سربراہی میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی جس میں ممبران قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری پر تبادلہ خیال کیا گیا، تحریک انصاف کے وفد نے استعفوں کے حوالے سے عدالتی فیصلے کی روشنی میں اقدام کو واپس لینے کا کہا، جس پر سپیکر نے جواب دیا کہ قانون، آئین اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے تحت استعفے منظور کر چکا ہوں، میں نے بار بار خطوط ارسال کیے اس کے باوجود پی ٹی آئی کا کوئی ممبر حاضر نہیں ہوا، اسد قیصر اور عامر ڈوگر کی سربراہی میں آنے والے وفد کے بعد استعفے قبول کرنے کی کارروائی شروع کردی تھی۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اسد قیصر کی سربراہی میں آنے والے وفد نے استعفے منظور کرنی کی استدعا کی تھی، کیا پی ٹی آئی ممبران نے استعفے اپنی مرضی کے مطابق نہیں دیئے تھے؟ اسد قیصر کی سربراہی میں آئے وفد کے اسرار پر استعفے منظور کیے گئے تھے تاہم اب لیگل ٹیم سے ڈسکس کرکے مطلع کر دیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر مشاورت کیلئے پہنچے ہیں، کیوں کہ قانون میں چیئرمین نیب کی تعیناتی اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے ہونی ہے، لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں ہمارے 70 اراکین بحال کیے، ہمارا مطالبہ ہے اکثریتی اپوزیشن جماعت کا اپوزیشن لیڈر بنایا جائے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv