
اسلام آباد(نیوزڈیسک) سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن میں جاری اجلاس ختم ہوگیا ۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ممبران و سیکریٹری الیکشن کمیشن نے شرکت کی۔ الیکشن کمیشن نے صدر، گورنر کے پی کے کے ساتھ مشاورت دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے الیکشن کمیشن نے گورنر کے پی، صدر مملکت اور وفاقی حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
۔مزید مشاورت کے لیے کل صبح دس بجے دوبارہ اجلاس طلب کرلیا گیا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی)میں انتخابات 90 دنوں میں کرانے کا حکم دے دیاہے۔بدھ کو چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے تین دو کے تناسب سے محفوظ فیصلہ سنایا۔فیصلے میں5 رکنی بینچ کے دو ممبران نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض کیا، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل نے فیصلے سے اختلاف کیا۔
اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جنرل ا نتخابات کا طریقہ کار مختلف ہوتا ہے، آئین میں انتخابات کے لیے 60 اور 90 دن کا وقت دیا گیا ہے، اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 روز میں انتخابات ہونا لازم ہیں، پنجاب اسمبلی گورنرکے دستخط نہ ہونے پر 48 گھنٹے میں خود تحلیل ہوئی جبکہ کے پی اسمبلی گورنر کی منظوری پر تحلیل ہوئی۔ فیصلے میں کہا گیا ہےکہ گورنرکو آئین کے تحت تین صورتوں میں اختیارات د ئیے گئے، گورنر آرٹیکل 112 کے تحت، دوسرا وزیراعلیٰ کی ایڈوائس پر اسمبلی تحلیل کرتے ہیں، آئین کا آرٹیکل 222 کہتا ہےکہ انتخابات وفاق کا سبجیکٹ ہے، الیکشن ایکٹ گورنر اور صدر کو انتخابات کی تاریخ کی اعلان کا اختیار دیتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد صدر پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں جبکہ گورنر کے پی صوبائی اسمبلی میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں، ہر صوبے میں انتخابات آئینی مدت کے اندر ہونے چاہئیں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے منگل کو سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
Comments