
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی توڑنے کا مقصد صرف انتشار تھا۔انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے ورنہ کل کوئی بھی شخص صوبائی اسمبلی توڑ کر مطالبہ کرے گا کہ وفاق میں الیکشن کرائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مفتاح اسماعیل اپنی حکمت عملی میں کامیاب ہوئے، اسحاق ڈار کی حکمت عملی میں کچھ مشکلات ہیں ۔
مشکل فیصلوں کی سیاسی قیمت ہوتی ہے مگر پارٹی ورکر پارٹی کے ساتھ رہتا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ ن دونوں صوبوں میں بھرپور حصہ لے گی، امید ہے کہ ن لیگ فتح حاصل کرے گی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اب لوگ بینچ دیکھ کر بتا دیتے ہیں کہ فیصلہ کیا ہوگا ،ایسے میں جماعت نے ضروری سمجھا کہ حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء فواد چودھری نے کہا ہےکہ ہمارا اس وقت اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، الیکشن فریم ورک پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب میں انتخابات کی تاریخ ملنا آئین کی فتح ہے، سیاسی جماعتوں کو چاہیے اب اقتدارکا فیصلہ عوام کو کرنے دیں، اقتدار کا فیصلہ نامزدگیوں پر نہیں عوام کے ہاتھ میں ہونا چاہیے، ہر آنے والے دن کے ساتھ حکومت کے دن پورے ہورہے ہیں، حکومت اس قابل نہیں رہی کہ حیلے بہانے کرسکے، الیکشن فریم ورک پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، ہمارا اس وقت اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں۔
اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے زمان پارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی بار عام انتخابات ہوجائیں تو پیسے کی بچت ہوگی، ہم پی ڈی ایم کے ایمپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے، اورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں، فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، ملک کے مفاد میں آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں، اب اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں؟ ایسا لگتا ہے کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔
Comments