
اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے حوالے سے قوم کواس ہفتے اچھی خبر ملے گی، آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط پرمکمل عملدرآمد ہوچکا ہے، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اپریل کے پہلے ہفتے میں قرض پروگرام کی منظور ی دے گا۔ جیو نیوز کے مطابق حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ قرض بحالی پروگرام کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں۔
آئی ایم ایف کو 30 جون 2023 تک دوست ممالک سے فنڈنگ کی تصدیق کرائی ہے، عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈنگ شیڈول کی آئی ایم ایف تصدیق کررہا ہے۔ آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط پرمکمل عملدرآمد ہوچکا ہے۔آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اپریل کے پہلے ہفتے میں قرض پروگرام کی منظور ی دے گا، مذاکرات کی کامیابی پر آئی ایم ایف مشن پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی سفارش کرے گا۔
آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے حوالے سے اس ہفتے قوم کو اچھی خبر ملے گی۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری پر پاکستان کو فوری رقم مل جائے گی۔ یاد رہے 04 مارچ2023ءکو وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نےکہا کہ چین کے بینک آئی سی بی سی نے ایک ارب تیس کروڑ ڈالر قرض کو رول اوور کر دیا ہے جس کی پاکستان نے حالیہ مہینوں میں آئی سی بی سی کو ادائیگی کی تھی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سہولت کے تحت پاکستان کو تین اقساط میں رقم ملے گی جس میں سے 50 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط سٹیٹ بینک آف پاکستان کو وصول ہو چکی ہے۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ اس سے زرمبادلہ کے قومی ذخائر میں اضافہ ہو گا۔اسی طرح چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مالیاتی ادارے اور قرض دینے والے ممالک پاکستان کی معاشی صورتحال میں مدد کریں، تمام پارٹیز پاکستان کیلئے ’مثبت‘ کردار ادا کریں۔
ترجمان چینی وزیرخارجہ نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں کی سخت معاشی پالیسیاں پاکستان جیسے ملکوں میں معاشی بحران کا سبب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ معاشی اور مالی تعاون کیا ہے تاکہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو، عوام کا معیار زندگی بہتر ہو اور ملک ترقی کے راستے پر گامزن ہو سکے۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایک مخصوص ترقی یافتہ ملک کی شدت پسند مالیاتی اور معاشی پالیسیاں اور اس کے اثرات پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ملکوں کی مالی مشکلات کا بنیادی سبب ہیں،مغربی تجارتی قرض دہندگان اور کثیر الجہتی مالیاتی ادارے، ترقی پذیر ممالک کے سب سے بڑے قرض دہندگان ہیں،لہذا چین تمام فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ پاکستان کے اقتصادی و سماجی استحکام کے لئے مل کر تعمیری کام کریں۔
چینی دفتر خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے امریکا کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ چند ترقی یافتہ ملکوں کی بنیاد پرست پالیساں پاکستان سمیت ترقی پذیر ملکوں کی مالی مشکلات کا باعث ہیں۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی میں سب کو متفقہ کوشش اور تعمیری کردار ادا کرنا چا ہیے۔بلوم برگ کے مطابق چین سمجھتا ہے گھانا مالی مشکلات کا شکار ہے۔ چین کے مالی ادارے گھانا کا قرض سیٹل کرنے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں، چین کثیر الجہتی اداروں اور کمرشل قرض دینے والوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ان کوششوں میں حصہ دار بنیں۔
Comments