
لاہور (نیوزڈیسک) نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کے حوالے سے دانستہ جھوٹ پھیلایاجارہا ہے، انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سےانکشاف ہواکہ جاں بحق شخص کوپرائیویٹ گاڑی ہسپتال چھوڑکرگئی۔ نجی ٹی وی چینل سما نیوز کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نےلاہور میں تحریک انصاف کی ریلیوں کے دوران ہنگامہ آرائی میں مبینہ طورپر ایک شخص کی ہلاکت کانوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔
محسن نقوی نے کہا ہے کہ واقعےکی مکمل ،غیرجانبدارانہ اورحقائق وشواہد پرمبنی انکوائری کی جائے، اورقانون کےتحت انصاف کےتقاضےپورے کیے جائیں ۔ انہوں نے کہا سیف سٹی کیمروں کےذریعےگاڑی اور اس میں سوارافراد کی تلاش جاری ہے،پوسٹ مارٹم اورسیف سٹی کی رپورٹس کےبعد درست حقائق کا تعین ممکن ہوگا۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا زمان پارک میں پی ٹی آئی کےکارکنوں کےتشددسے11پولیس اہلکار زخمی ہوئے ،پی ٹی آئی کارکنوں نے شدید پتھراؤ کیا اورڈنڈے برسائے، جس سےپولیس اہلکار شید زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے پنجاب اور خیبر پختو نخوا میں 90 روز کے اندر انتخابات کرانے کا حکم دیا،صدر مملکت کو بھی پنجاب میں انتخابات کی تاریخ دینے کا کہا گیا جس پر صدر عارف علوی نے 30 اپریل کو انتخابات کرانے کی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں 55 دن رہ گئے ہیں،پی ٹی آئی نے انتخابی مہم کے تناظر میں آج لاہور میں ریلی نکالنے کا پلان بنایا لیکن نگران پنجاب حکومت پی ٹی آئی کارکنوں کو پولیس کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کا واحد کام منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے،نگران حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ قانون کی حکمرانی،آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے۔
Comments