
لاہور (نیوزڈیسک) آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی جاں بحق پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کے گھر آمد ہوئی۔آئی جی پنجاب نے اہلخانہ کو کیس کی پیش رفت سے آگاہ کیا.آئی جی پنجاب نے گھر میں موجود اسپیشل بچوں کی تعلیم کا ذمہ لیا۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ظل شاہ کی فیملی کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔
ظل شاہ کی فیملی کے کہنے پر ہی مقدمہ کا چالان پیش کیا جائے گا،جبکہ ظلِ شاہ کے والد نے کہا کہ بیٹے کی ہلاکت پر کسی کو نامزد نہیں کرنا چاہتا۔میں صدمے میں تھا اس وقت درخواست میں جو نام تھے ان کے بارے نہیں جانتا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی کے خلاف کارروائی نہیں کروانا چاہتا۔ میرے اوپر کوئی دباؤ نہیں نہ کسی نے پیسے دینے کی بات کی ہے۔
پولیس اس کیس کی میرٹ پر تفتیش کرے۔
قبل ازیں آ ئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مقتول علی بلال کے والد لیاقت علی نے وڈیو پیغام میں مجھ سے اپیل کی کہ ان کے بیٹے کی موت کے بارے میں مکمل معلومات دی جائیں، تفتیش کی جائے اور انصاف دیا جائے۔انہوں نے کہ ہماری یہ ذمہ داری 3 روز قبل ہی شروع ہوگئی تھی جب 6 بجکر 52 منٹ پر ایک کالے رنگ کی ویگو نے علی بلال کی لاش سروسز ہسپتال پہنچائی، فوری طور پر یہ اطلاعات ہمارے پاس پہنچی اور ہم نے اسے ٹریک کرنا شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ اگر یہ شخص پولیس تشدد سے ہلاک ہوا یا اس کے بارے میں ایسی کوئی چیز سامنے آئی جس میں پولیس کی زیادتی ثابت ہو تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وارث شاہ روڈ پر گلبہار سکیورٹیز کی بیسمنٹ سے یہ گاڑی برآمد ہوئی، گاڑی میں علی بلال کا خون بھی موجود تھا جس کی فرانزک جانچ کروادی گئی ہے۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ 6بجکر 24 منٹ پر یہ گاڑی فورٹریس برج پر علی بلال سے ٹکرا گئی تھی، گاڑی چلانے والوں کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں تھا، ان کی علی بلال کو مارنے کی کوئی سازش نہیں تھی۔ انہوں نے اس کو فوری طورپر گاڑی میں ڈالا اور 6 بجکر 31منٹ پر سی ایم ایچ ہسپتال پہنچایا لیکن گیٹ بند تھا۔ بعدازاں وہ اسے مختلف چوکوں سے لے کر 6 بجکر 52منٹ پر سروسز ہسپتال پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ گرفتار کیے جاچکے ہیں جنہیں جلد عدالت میں پیش کردیا جائے گا جبکہ اس گاڑی کے مالک کا نام راجہ شکیل ہے جن کی علی بلال کو قتل کرنے کی کوئی نیت نہیں تھی، یہ پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے وائس پریزیڈنٹ ہیں۔انہوں نے کہا اس بدقسمت واقعے کو پولیس اور نظام کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا گیا لیکن ہماری ٹیکنکل ٹیم نے یہ سازش ناکام بنادی ہے۔
Comments