
لاہور (نیوزڈیسک) پی ٹی آئی کارکن ہلاکت کیس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔پی ٹی آئی کارکن علی بلال کو اسپتال چھوڑ کر جانے والے نوجوانوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔دو رکنی تفتیشی ٹیم علی بلال کو اسپتال چھوڑ کر فرار ہونے والے افراد کو حراست میں لے کر کالے رنگ کی ویگو قبضے میں لے لی۔حراست میں لیے گئے ملزمان پولیس کو بتایا کہ علی بلال کی ہلاکت حادثے کے باعث ہوئی، واقعہ فورٹرس اسٹیڈیم برج پر پیش آیا۔
پولیس نے ملزمان سے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جاں بحق ہونے والے کارکن کے نام سوشل میڈیا پر ایک نغمے کی ویڈیو جاری کی ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور واقعہ کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں اور جاں بحق اور زخمیوں کو مکمل طور پر انصاف ملنا چاہئے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق روزانہ کی پریس بریفنگ میں سیکرٹری جنرل کے ڈپٹی ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں پاکستان کے شہر لاہور میں اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کے کارکنوں کا احتجاج روکنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پر امن احتجاج کے حق میں کسی قسم کی رکاوٹ کھڑی نہیں کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگوں کو پر امن احتجاج کا حق حاصل ہے اور سیکیورٹی فورسز کو ایسے احتجاج کو نہیں روکنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور واقعہ میں ہلاکت کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، اور واقعہ میں جاں بحق اور زخمیوں کو مکمل طور پر انصاف ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جو صورتحال لاہور میں پیدا ہوئی ایسی صورتحال کے دوران اقوام متحدہ سیکیورٹی اداروں سے آخری حد تک تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں ریلی کے دوران جاں بحق ہونے والے کارکن کے نام سوشل میڈیا پر ایک نغمے کی ویڈیو جاری کردی۔
عمران خان نے ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ میں یہ نغمہ شہید علی بلال، جسے پیار سے ظلِ شاہ کے عُرف سے جانا جاتا تھا، سے منسوب کرتا ہوں۔ وہ ایک مخصوص انداز میں اپنے وطن سے محبت کرتاتھا۔ دورانِ حراست تشدد سے اسکی اذیت ناک موت ان پستیوں کو ظاہر کرتی ہے جن میں ہماری کرپٹ،بےرحم اور ظالم مقتدر اشرافیہ اتر چکی ہے۔ عمران خان نے اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ رب العزت کی عظیم ترین تخلیق یعنی انسان جب گرتا ہے تو حیوانات تک کو پیچھے چھوڑ جاتا ہے۔
وہ وحشی جنہوں نے تشدد سے ہمارے ظلِ شاہ (علی بلال) کی جان لی، درندوں سےبھی بدتر ہیں۔ انہوں نے نفسیاتی طور پر مجہول اور دماغی خلل کے شکار ایک شخص کی نگرانی میں اعظم سواتی،شہباز گِل اور بہت سے سیاسی کارکنان کو زیرِحراست تشدد کانشانہ بنایا۔
Comments