
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بضد ہے پاکستان اپنے دوست ممالک کے ذریعے 6 ارب ڈالر کا بندوبست کر کے دکھائے،جب تک یہ نہیں ہوتا پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان معاملات تعطل کا شکار ہیں۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق مفتاح اسماعیل نے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موٹرسائیکل کل گاڑیوں کا 47 فیصد ہے مگر حکومت نے رکشوں اور چھوٹی گاڑیوں کو بھی فیول سبسڈی دینے کا اعلان کیا،اس پر آئی ایم ایف کا حکومت سے سوال کرنا بنتا ہے لیکن حکومت کے پاس اس کا جواب موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف بضد ہے پاکستان اپنے دوست ممالک کے ذریعے 6 ارب ڈالر کا بندوبست کر کے دکھائے،جب تک یہ نہیں ہوتا پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان معاملات تعطل کا شکار ہیں۔
سابق وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو قرضے کیلئے دوست ممالک کے ساتھ الگ الگ بات چیت کرنے کے بجائے انہیں ایک ساتھ اپنا پلان پیش کرنا چاہیے،امریکہ،عرب ممالک،چین اور پیرس کلب کے ممالک کے ساتھ اکٹھی بات چیت کرنی چاہیے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل فیول سبسڈی کے حوالے سے وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے سستا پیٹرولیم اسکیم پر کسی قسم کا اظہار تشویش نہیں کیا،سستا پیٹرولیم اسکیم میں بھی وہی کریں گے جو گیس سیکٹر میں کیا، ریلیف پیکج کا مسودہ تیار کرنے کیلئے6 ہفتوں کا وقت دیا گیا۔ مصدق ملک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ہماری سستا گیس اسکیم پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا، گیس اسکیم کی طرح ہی ہماری پیٹرولیم اسکیم ہے۔ موٹرسائیکلوں اور چھوٹی گاڑیوں کو سو روپے سستا تیل فراہم کرنا سبسڈی نہیں۔ اسی طرح وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے پٹرولیم ریلیف پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئےکہا تھا کہ ہمارے اس پروگرام پر آئی ایم ایف کا اعتراض نہیں بنتا۔
Comments