Social

یہ آئین میں ہے اور نہ ہی قانون میں کہ سپریم کورٹ الیکشن کی تاریخ دے، سنیئر قانون دان عرفان قادر

اسلام آباد (نیوزڈیسک) انتخابات التوا کیس میں الیکشن کمیشن کے وکیل اور سنیئر قانون دان عرفان قادر کا کہنا ہے کہ یہ نہ آئین میں ہے اور نہ ہی قانون میں ہے کہ سپریم کورٹ الیکشن کی تاریخ دے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق عرفان قادر نے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تین رکنی بینچ کے فیصلے کے مطابق 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن ہو جائیں۔
الیکشن کمیشن اس فیصلے کا پابند نہیں،یہ فیصلہ آئین کیخلاف ہے،اس فیصلے کو کابینہ ہی نہیں عام شہری بھی مسترد کر سکتا ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے انتخابات التوا کیس کا فیصلہ گزشتہ روز سنایا تھا،عدالت نے قرار دیا کہ سپریم پنجاب میں 14مئی کو انتخابات کرائے جائیں۔

سپریم کورٹ نے معمولی تبدیلی کے ساتھ انتخابی شیڈول بحال کیا،سپریم کورٹ نے فیصلے میں حکم دیا کہ کاغذات نامزدگی 10 اپریل تک جمع کرائیں جائیں گے،حتمی لسٹ 19 اپریل تک جاری کی جائے گی۔

عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب کی نگران حکومت، چیف سیکرٹری اور آئی جی 10 اپریل تک الیکشن کی سیکیورٹی کا مکمل پلان پیش کریں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صاف اور شفاف انتخابات کروائے جائیں۔ 10 اپریل کو الیکشن کمیشن فنڈز کی وصولی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے کا فنڈ جاری کرے،فنڈز کی فراہمی کے بارے میں رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس پر 4/3 کے فیصلے کے دعوے کو بھی مسترد کیا اور قرار دیا کہ ہم نے یکم مارچ کا جو فیصلہ دیا وہ 3/2 کی تناسب سے دیا تھا،27 مارچ کو ہمارے 2 ججز بنچ سے الگ ہوئے،2 ججز کی رائے 3 ججز کے فیصلے پر اثرانداز نہیں ہوتی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv