
اسلام آباد (نیوزڈیسک) قومی سلامتی کونسل نے خطرناک دہشتگرد گلزارامام کی گرفتاری کو بڑا کارنامہ قرار دے دیا ہے، وزیراعظم شہبازشریف نے ڈیسک بجا کر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو بڑی کامیابی پر خراج تحسین پیش کیا، کالعدم بلوچ نیشنل آرمی اور’براس‘ کے بانی کی گرفتاری دنیا میں دوسرا اور پاکستانی تاریخ کا پہلا آپریشن ہے۔
جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کالعدم بلوچ نیشنل آرمی کے بانی اور انتہائی مطلوب دہشتگرد گلزار امام کی گرفتاری پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اور پوری انٹیلی جنس ایجنسی کو شاندار خراج تحسین پیش کیا گیا۔ وزیراعظم اورشرکاء نے ڈیسک بجا کر ڈی جی آئی ایس آئی کو شاندار کارنامے پر شاباش دی، قومی سلامتی کونسل نے کہا کہ دہشت گرد گلزارامام عرف شمبے کی گرفتاری پروفیشنل ازم کا ثبوت ہے۔
شرکاء کا کہنا ہے کہ بلوچ نیشنل آرمی اور ’براس‘ کے بانی رہنما کی گرفتاری دنیا میں دوسرا اور پاکستانی تاریخ کا پہلا آپریشن ہے،انٹیلی جنس شعبے میں اس آپریشن کو نمایاں کارنامے کے طور پر یاد رکھا جائےگا۔ مزید برآں وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کونسل کا 41واں اجلاس ہوا، اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ اجلاس میں ریاستی ادارو ں اور قیادت کے خلاف پروپیگنڈے کی مذمت کی گئی۔
ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیزی، معاشرے میں تقسیم سے قومی سلامتی متنفر ہوتی ہے ،ہرقسم کی دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے بھرپور عزم کا اعادہ کیا گیا،اجلاس میں دہشتگرد گلزار امام کی گرفتاری کیلئے انٹیلی جنس ایجنسی کے کامیاب آپریشن کو سراہا گیا۔ حکومت کے مل کر دہشتگردی کے خلاف جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔ نیا جامع آپریشن ملک کو دہشتگردی سے پاک کرے گا، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام تر کوششیں کی جائیں گی۔
آپریشن کیلئے سیاسی ، سفارتی، سکیورٹی ، معاشی اور سماجی سطح پر اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملک کو دہشتگردی کی لعنت سے پاک کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اعلیٰ سطح کی کمیٹی دو ہفتے میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ اجلاس نے دہشتگردی کی حالیہ لہر کو ٹی ٹی پی کیلء ے نرم گوشہ پر مبنی نتیجہ قرار دیا، نرم گوشے والی پالیسی عوامی توقعات اور خواہشات کے بالکل منافی ہے، پالیسی کے نتیجے میں دہشتگردوں کو بلارکاوٹ واپس آنے کی اجازت دی گئی۔
کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو اعتماد سازی کے نام پر جیلوں سے رہا کردیا گیا۔واپس آنے والے خطرناک دہشتگردوں کی وجہ سے امن واستحکام منتشر ہوا،ان دہشتگردوں کو افغانستان میں موجود دہشتگرد تنظیموں کی مدد ملنے سے امن واستحکام منتشر ہوا۔اجلاس میں ملک میں پائیدار امن کیلئے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کا اعتراف کیا گیا ۔
Comments