
اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں ذاتی حیثیت میں11 اپریل کو عدالت طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے، توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ کے اندراج کے معاملے پر عدالت نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر سابق وزیراعظم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے منگل کی صبح ساڑھے 8 بجے عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
بتایا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نوٹس جاری کیا گیا ہے، نوٹس میں عمران خان کو تنبیہ کی گئی ہے کہ عدم پیشی پر قانونی ضابطے کے تحت کارروائی کی جائے گی، عدالت نے پولیس کو بھی مکمل ریکارڈ منگل تک پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوٹس کی تعمیل نہ کرانے کی صورت میں متعلقہ عملہ عدالت میں حاضر ہو۔
ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نیب تحقیقات کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دئیے کہ نیب نوٹس میں نہیں بتایا گیا کس حیثیت میں تفصیلات مانگی جا رہی ہیں، عدالتی فیصلہ آ چکے ہیں کہ نوٹس کی مکمل معلومات دینا ضروری ہے، نیب پر لازم ہے کہ وہ مکمل معلومات فراہم کرے، نیب کے پرانے قانون کے ہوتے ہوئے یہ فیصلے آ چکے تھے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ابھی جو نیب کے قانون میں ترامیم ہوئیں، اس میں نوٹس کا کیا طریقہ کار ہے؟ خواجہ حارث نے کہا کہ ترمیمی قانون کہتا ہے بتانا لازم ہے کہ آپ کو کیوں بلا رہے ہیں،ترمیمی قانون کے تحت بتانا ہو گا کہ کسی کو بطور ملزم بلایا یا دوسری وجہ پر بلایا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کو طلبی کے نوٹس آ گئے ہیں؟ خواجہ حارث نے کہا کہ جی کال اپ نوٹس آئے ہوئے ہیں؟ پی ٹی آئی وکیل نے نیب کے نوٹس عدالت میں پیش کر دئیے اور کہا کہ ان نوٹس میں نیب نے ہمیں معلومات فراہم نہیں کیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ عمران خان ان نوٹسز کے جواب میں پیش ہوئے، جس پر خواجہ حارث نے بتایا کہ عمران خان ان نوٹسز کے جواب میں پیش نہیں ہوئے، تحریری جواب بھیجا۔
Comments