Social

وقت آگیا ہے اب لکیر کھینچ دی جائے کہ کسی وزیراعظم کو توہین پر فارغ نہیں ہونے دیں گے، بلاول بھٹو

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے اب لکیر کھینچ دی جائے کہ کسی وزیراعظم کو توہین پر فارغ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر ہم کتنے وزرائے اعظم کو پھانسی پر چڑھا دیں، کتنے وزرائے اعظم کو توہینِ عدالت میں اُڑا دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ زمین پر لکیر کھینچ دی جائے کہ کسی وزیراعظم کو توہین پر فارغ نہیں ہونے دیں گے، یہ بات بالکل ناقابل قبول ہے کہ بینچ پر بیٹھ کر پوچھا جائے کہ آپ کی اکثریت ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کی پنچایت میں ڈائیلاگ ہونا ہے تو پھر شاید ڈائیلاگ بھی کامیاب نہ ہو سکے، اگر کوئی چاہتا ہے کہ تاریخ میں اسے پی ٹی آئی ٹائیگر فورس کی حیثیت سے یاد رکھا جائے تو پھر اس کی مرضی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 90 دن کی شق پر تو عمل نہیں ہو رہا، ہمیں اس کانٹیسٹ کو سمجھنا چاہیے، سپریم کورٹ کا کام آئین میں تبدیلیاں کرنا نہیں، اگر اعلیٰ عدلیہ میں کسی جج کو آئین بارے غلط فہمی ہے تو رضا ربانی کو سمجھانے کیلئے بھجوا سکتے ہیں، ہم نے آئین اس لیے بنایا تھا تاکہ تمام اداروں کا خیال رکھا جائے، چند عناصر کی ضد کی وجہ سے پارلیمنٹ کی توہین کی جا رہی ہے۔

بلاول زرداری نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے تازہ فیصلے میں جو لکھا گیا شاک لگا، ادارہ یہ کیسے لکھ سکتا ہے کہ آپ پارلیمان کے فیصلے کو بھول جائیں، عدالت وزیر اعظم کو ایسے کیسے لکھ سکتی ہے، ہم نے پاکستان کی تاریخ میں کبھی آئین کی خلاف ورزی کا نہیں سوچا، ہم نے کبھی آمر کے حکم پر بھی آئین نہیں توڑا، اعلیٰ عدلیہ کہہ رہی ہے پارلیمان کے حکم کو اگنور کیا جائے تو آج بھی ماننے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان کا اختیار ہے کہ پاکستان کے عوام کا پیسہ کہاں استعمال ہو گا، ہم پارلیمنٹ کے حکم کے پابند ہیں کسی اور ادارے کے نہیں، اگر آج وزیر اعظم اجازت دے تو سو بسم اللہ پیسے دلوائیں گے، ہم کل بھی اور آج بھی پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، میرے خیال سے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے سے توہین پارلیمنٹ ہوئی ہے، ایک ادارہ حکم کرے پارلیمان کا حکم نہ مانو، اس فیصلے کو پریویلج کمیٹی میں اٹھانا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم کا مذاق اڑانے کا مقصد پورے ایوان کی توہین ہے، ہم نے بہت برداشت کیا، آخر کب تک برداشت کریں گے، کتنے وزرائے اعظم کو پھانسی اور کتنے وزرائے اعظم پر توہین عدالت لگائیں گے، ہم نے ہمیشہ ججز کو عزت دی، یہ ایبسولٹلی ان ایکپسٹ ایبل ہے، قرارداد کے ذریعے ہم اپنے وزیر اعظم پراعتماد کا اظہار کر رہے تھے، ہم چار، تین فیصلے کے ساتھ یکجہتی کرتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ عدم اعتماد ہوا ہے تو تین ججز کے خلاف ہوا ہے، لڑائی، کنفیوژن، کرائسز میں عوام، جمہوریت اور وفاق کا نقصان ہو رہا ہے، آرٹیکل 63 اے کے مطابق فیصلے کو دیکھا جائے تو پھر نظر آ رہا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے، ہم بھی تین نسلوں سے یہ کھیل کھیل رہے ہیں، ڈھٹائی کے ساتھ ایک صوبے میں الیکشن سے وفاق کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv