Social

سپریم کورٹ کے ججز میں اختلافات ختم کرنے کے لیے چیف جسٹس کا عشائیہ، جسٹس فائز عیسیٰ عشائیہ میں شریک نہیں ہوئے

اسلام آباد(نیوزڈیسک) چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے سپریم کورٹ ججز کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس کی جانب سے دئیے گئے عشائیے میں 15 ججز میں سے 14 ججز نے شرکت کی۔ جسٹس فائز عیسیٰ عشائیہ میں شریک نہیں ہوئے۔زرائع کا کہنا ہے کہ عشائیہ کا مقصد ججز میں اختلافات ختم کرنے تھا۔ سپریم کورٹ کے ججز میں اختلافات ختم کرنے کے لیے چیف جسٹس کی جانب سے گذشتہ شب عشائیہ دیا گیا تھا جس میں عدالت عظمیٰ کے تمام ججز کو مدعو کیا گیا تھا۔
اس سے قبل آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں چیف جسٹس شریک نہیں ہوئے تھےتاہم جسٹس قاضی فائز عیسیٰ شریک ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری منفی پراپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہریوں کا بہترین مفاد اس میں ہے کہ تقسیم کے بیج نہ بوئے جائیں۔

آئین کا بنایا جانا ہماری تاریخ کا اہم ترین لمحات میں سے ہے جسے منانا ضروری ہے، آج سے پچاس سال قبل اسی آئین ہی کہ کمی کے سبب ہم اپنا آدھا ملک گنوا بیٹھے تھے۔ ترجمان سپریم کورٹ کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی دعوت صرف مجھے ہی نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے دیگر ججز کو بھی دی گئی تھی۔
یہ دعوت قبول کرنے سے پہلے میں نے معلومات حاصل کی تھیں کہ آیا اس تقریب میں سیاسی باتیں ہونی ہیں یا آئین پر بات ہو گی۔ میرے سٹاف کو ڈپٹی ڈائریکٹر قومی اسمبلی اور سپیکر قومی اسمبلی نے مجھے خود بتایا کہ اس تقریب میں صرف آئین اور اس کے بنانے سے متعلق بات کی جائیگی۔جس پر میں نے یہ دعوت قبول کی۔ میرے لئے یہ امر باعث حیرت ہے کہ کچھ لوگوں کو اعتراض ہے کہ میں ایوان میں کہاں بیٹھا تھا حالانکہ بیٹھنے کی جگہ کا انتخاب قطعا میرا نہیں تھا۔
میں شاہد وہاں بات بھی نہ کرتا۔ مگر جب میں نے محسوس کیا کہ یہاں کی جانے والی باتیں سیاسی ہیں اور اگر اس پر میں نے اپنا موقف واضح نہ کیا تو قیاس آرائیاں بڑھیں گیں۔ اپنی وضاحت میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا ہے کہ آئین کی گولڈن جوبلی تمام شہریوں کیلئے جشن مسرت ہے یہ کسی مخصوص سیاسی جماعت یا ادارے کا تنہا استحقاق نہیں۔ آئین کی اہمیت سب پر واضح کی جانی چاہئیے اور ایسا مسلسل کرنا چاہیئے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv