
لاہور(نیوزڈیسک) اینٹی کرپشن کی ٹیم سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی گرفتاری کے لیے پنجاب یونیورسٹی پہنچ گئی۔اینٹی کرپشن حکام کے مطابق عثمان بزدار پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں قیام پذیر ہیں۔عثمان بزدار کو ڈی جی خان میں درج مقدمے میں گرفتار کرنا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار 26 اپریل کو نیب میں پیش ہو ئے تھے جہاں ان سے تقریباً پونے 2گھنٹے تک تفتیش کی گئی۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب عثمان بزدار کو پہلے بھی کئی بار طلب کر چکا ہے، تاہم کورونا میں مبتلا ہونے کی بنا پر سابق وزیراعلی پنجاب نیب پیش نہیں ہوسکے تھے اور انہوں نے نیب کو اپنا میڈیکل سرٹیفکیٹ بھجوا دیا تھا۔ عثمان بزدار نے نیب کو عید کے بعد پیش ہونے کی یقین دہانی کروائی تھی، جس پر وہ گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب میں پیش ہوئے جہاں انویسٹی گیشن ٹیم نے ان سے تفتیش کی۔
نیب کی جانب سے عثمان بزدار کو سوال نامہ بھی دیا گیا تھا، جس کے ساتھ کہا گیا تھا کہ ان کے جوابات ساتھ لائیں۔سابق وزیراعلی پنجاب تقریبا پونے دو گھنٹے نیب آفس میں موجود رہے، جہاں ڈائریکٹر نیب سید حسنین کی نگرانی میں ٹیم نے ان سے تحقیقات کیں۔عثمان بزدار نے سوالنامے کے جوابات جمع نہیں کروائے، جس پر انہوں نے نیب سے 2مئی تک مہلت مانگ لی۔
نیب نے عثمان بزدار سے ان کے فرنٹ مینوں کے حوالے سے بھی تحقیقات کیں۔جبکہ احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کا حکم جاری کیا تھا۔عثمان بزدار نے عدالت میں کہا تھا کہ 20 اگست 2018 سے 16 اپریل 2022 تک وزیر اعلی پنجاب کے عہدے پر رہا، اس دوران کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا
Comments