
اسلام آباد (نیوزڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کل تک پیش ہونے کی مہلت دے دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا عمران خان گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ پیش ہوئے۔عدالت سے واپسی پر دھکا لگنے کی وجہ سے عمران خان کی ٹانگ پر سوزش ہو گئی۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ نے ابھی تک تفتیش جوائن نہیں کی۔عدالت نے ریمارکس دیے حاضری چھوڑ بھی دیں تو جو شاملِ تفتیش نہیں ہوئے اس کا کیا کریں۔وکیل نےکہا لاہور ہائیکورٹ میں بیان حلفی دیا عمران خان شاملِ تفتیش ہوں گے۔وکیل نے کہا پہلی بار طبی بنیادوں پر استشنیٰ کی درخواست دائر کی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ میڈیکل رپورٹ بھی پرائیویٹ اسپتال کی جمع کرائی۔
آپ جانتے ہیں میڈیکل رپورٹ سرکاری اسپتال کی جمع کرانا ہوتی ہیں۔ جسٹس گل حسن نے ریمارکس دئیے کہ آپ اگلی سماعت پر بھی ایسا ہی کریں گے۔چاہتے ہیں یہ کیس ہمارے سر سے اترے۔وکیل نے کہا کہ دوبارہ میڈیکل گراؤنڈ پر حاضری کی استدعا نہیں کروں گا۔ عمران خان کل پیش نہیں ہوتے تو استشنیٰ کی درخواست مسترد تصور ہو گی۔جسٹس گل حسن نے ریمارکس دئیے کہ ٹانگ میں درد کوئی غیر معمولی حالات نہیں۔
عمران خان کل پیش ہوتے ہیں تو ٹھیک نہیں تو ہمارا یہی آرڈر ہے۔آپ کے پاس متعلقہ عدالت میں پیشی کا بھی آپشن ہے،وہاں درخواست دائر کریں۔جسٹسس گل حسن نے ریمارکس دئیے کہ سمجھ سکتے ہیں مقدمات کے پیچھے کیا مقاصد ہو سکتے ہیں،کچھ بھی ہو یہ ہیں تو مقدمات۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عمران خان اگر کل تک پیش نہیں ہوتے تو ضمانت خارج ہوجائے گی۔
عدالت نے کیس کی سماعت میں کل تک کیلئے ملتوی کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی۔قبل ازیں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہے؟ وکیل نعیم حیدر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نہیں آئے،استثنٰی کی درخواست دائر کی ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ استثنٰی کی درخواست کہاں ہے؟ جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ درخواست دائر کی ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ عدالتوں کا مذاق بنا کر رکھا ہوا ہے۔ عدالتی وقت تک عمران خان پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کر دیں گے،کیا ہائیکورٹ کو سول کورٹ سمجھ رکھا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی عدالتی وقت میں پیشی تک سماعت میں وقفہ کیا تھا۔
Comments