
اسلام آباد (نیوزڈیسک) چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نیب راولپنڈی منتقل کر دیا گیا۔عمران خان کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق عمران خان کے وارنٹ گرفتاری چئیرمین نیب کے دستخط سے جاری ہوئے۔عمران خان کی گرفتاری کے بعد نیب کا اعلامیہ بھی سامنے آ گیا۔نیب اعلامیہ کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کی ہدایت چئیرمین نیب نے دی۔
عمران خان کے وارنٹ گرفتاری آئی جی پنجاب کو بھیجے گئے تھے۔وارنٹ گرفتاری نیب لاہور اور نیب راولپنڈی کو بھیجے گئے۔عمران خان پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔عمران خان کو نیب آرڈیننس کی شق 34 اے ، 18 ای اور 24 اے کے تحت گرفتار کیا گیا۔عمران خان پر نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9 اے کے تحت کرپشن اور بدعنوانی کا الزام ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے لیے احکامات یکم مئی کو جاری کیے گئے تھے۔
جب کہ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ عمران خان کو قادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیاگیا ہے۔ حالات معمول کے مطابق ہیں ۔ آئی جی اسلام آباد نے مزید کہا کہ دفعہ 144 نافذ العمل ہے خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے۔ کسی بھی فرد پر کسی بھی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا۔
عمران خان کی گاڑی کے گرد پولیس کا حفاظتی حصار ہے۔جب کہ مراد سعید نے دعوٰی کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو تشدد کر کے گرفتار کیا گیا جبکہ فواد چوہدری نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ پر رینجرز نے قبضہ کر لیا،وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور عمران خان کی گاڑی کے گرد گھیرا ڈال لیا گیا-
Comments