
اسلام آباد(نیوزڈیسک) عدالت نے فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری سمیت 8 افراد نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت میں درخواستیں دائر کی تھیں۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت سے رجوع کرنے والوں میں فیصل چوہدری، سیف اللہ نیازی اور بیرسٹر گوہر سمیت دیگر شامل تھے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کی استدعا کو منظور کیا اور پولیس کو گرفتاری سے روکتے ہوئے 12 مئی کو جواب طلب کرلیا۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق قرار دے دی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے توڑ پھوڑ کے معاملے پر سیکریٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کے نوٹس بھی جاری کردیے ہیں، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دیا ہے، رجسٹرار 16 مئی تک انکوائری کرکے رپورٹ جمع کرائیں گے۔
قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالتی احاطے سے گرفتاری کے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج ہی سنادیا گیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان کے مقدمات سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی اور شور شرابے پر پوچھا کہ کیا ہوا ہے؟ انہیں بتایا گیا کہ عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ آپ نے یہ غلط کام ہے جس نے بھی کیا ہے اس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آدھا گھنٹہ دے دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے پتا چلا ہے کہ شیشے توڑے گئے ہیں، جس نے بھی کیا غلط کیا ہے، مجھے کارروائی کرنی پڑی تو وزرا اور وزیر اعظم کے خلاف بھی کارروائی کروں گا۔ عمران خان کے وکیل نعیم نے کہا کہ پولیس، وکلا اور اسٹاف کو رینجرز نے مارا ہے۔
عدالت نے پوچھا کہ عمران خان کو کس مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے؟ فوراً بتائیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد، سیکریٹری داخلہ کو پندرہ منٹ میں طلب کرلیا۔ انہوں ںے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بھی پندرہ منٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ عمران خان بائیو میٹرک کرانے برانچ گئے انہیں بائیو میٹرک روم کے شیشے توڑ کر گرفتار کیا گیا، ہماری آنکھوں پر اسپرے کیا گیا اور سر پر ڈنڈے مارے گئے۔
Comments