
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے موجودہ ملکی صورتحال پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا۔اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہ سمیت دیگر متعلقہ وزراء بھی شریک ہوں گے۔اجلاس میں ملکی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔صدر مملکت عارف علوی بھی وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کر چکے ہیں کہ وہ معاملات کو سلجھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
خط میں انہوں نے کہا کہ آپ کی توجہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے عمران خان کی گرفتاری کے طریقہ کار اور نتائج کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں۔ہماضی میں اس طرح کے اقساط پیش آنے کا جواز پیش کرنا انہیں آج ٹھیک نہیں بنا سکتا۔ایسے مذموم اور غیر ضروری واقعات سے پہلے سے بگڑتی معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔
سماج میں تقسیم مزید بڑھ رہی ہے۔بلاشبہ، عمران خان کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو ان کی گرفتاری کے ایسے مناظر دیکھ کر جذباتی ہوئی۔
عمران خان پر قاتلانہ حملے کی وجہ سے ٹانگ زخمی ہونے کے باوجود سکیورٹی اہلکاروں کی طرف سے ان کے رہنما کو گھسیٹا گیا۔یہ دردناک واقعہ مسلح افواج کی عمارتوں سمیت عوامی املاک پر ہجوم کے حملوں کا باعث بنا۔ میرا ماننا ہے کہ عوام کو احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن انہیں پرامن اور قانون کے دائرے میں رہنا چاہیے۔دل دہلا دینے والے، اندوہناک اور افسوسناک جانوں کے ضیاع پر سب پریشان ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
تیزی سے تقسیم ہوتی سیاست کے درجہ حرارت کو کم کرکے مستحکم کیا جانا چاہیے، "جیسے کو تیسا " اور ہیجانی ردعمل کی بجائے سیاسی درجہ حرارت کو کم کرتے ہوئے استحکام لایا جانا چاہیے۔ میں عوامی اثاثوں کو پہنچنے والے نقصان اور شرپسندوں کے غیر قانونی اقدامات پر پریشان ہوں۔آئین اور قانون کا محافظ ہونے کے ناطے میں ایسے واقعات کی مذمت کرتا ہوں۔میرا ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، آئیں تحمل کا مظاہرہ کریں اور اپنی تقدیر کو بچائیں۔براہ کرم اس بات کو یقینی بنائیں کہ عمران خان کے آئینی حقوق پامال نہ ہوں ، ان کی جان کو مکمل تحفظ حاصل ہو، صدر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم آئین اور رولز آف بزنس 1973 کے تحت مجھے ملک کی موجودہ صورتحال سے آگاہ رکھیں۔
Comments