Social

میرے پاس کوئی انفارمیشن نہیں، ابھی تک نہیں پتہ پاکستان میں کیا ہوا،چئیرمین پی ٹی آئی کا رہائی کے حکم کے بعد بیان

اسلام آباد(نیوزڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے ایسے پکڑ کر لے گئے جیسے کوئی دہشتگردوں ہوں۔جو پارٹی الیکشن چاہتی ہے وہ انتشار کیسے چاہے گی۔مجھے ابھی تک نہیں پتہ پاکستان میں کیا ہوا ہے، میرے پاس کوئی انفارمیشن نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ، ہم سب ملک میں انتشار نہیں چاہتے
خیال رہے آج عدالت کے حکم پر چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کیا گیا۔سپریم کورٹ نے عمران خان کو ساڑھے چار بجے تک پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر پولیس ٹیم نے عمران خان کو ایک گھنٹے کی تاخیر سے عدالت پہنچایا۔

عمران خان کو سخت سیکیورٹی کے حصار میں لایا گیا۔ عمران خان کو سپریم کورٹ کے عقبی دروازے سے کمرہ عدالت میں لایا گیا۔چیف جسٹس نے عمران خان کو روسٹرم پر بلا لیا۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس آف پاکستان نے عمران خان کو کہا آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔ عدالت نے عمران خان سے سب سے پہلے تشدد سے متعلق استفسار کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کی ملک میں آپ کی گرفتاری کے بعد تشدد کے واقعات ہورہے ہیں،ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔
یہ بات کی جارہی ہے کہ آپ کے کارکن غصے میں باہر نکلے،ہم آپ کو سننا چاہتے ہیں بتائیں،آپ 9 مئی کو کورٹ میں بائیو میٹرک روم میں موجود تھے۔ہم عمران خان کی گرفتاری کو واپس کر رہے ہیں۔ ہر سیاستدان کی ذمہ داری ہے امن و امان کو یقینی بنائے۔عمران خان ابھی اس صورتحال پر کنٹرول کریں، امید ہے عمران خان اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ ہائیکورٹ کل کیس کی سماعت کرے،ہائیکورٹ میں کل آپ پیش ہوں،ہائیکورٹ جو فیصلہ کرے آپ کو ماننا ہوگا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ جو ہوا اس میں عمران خان کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv