Social

حکومت کی جانب سے اب تک سوشل میڈیا بحالی کی ہدایات نہیں ملیں۔ترجمان پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان کے مختلف شہروں میں گذشتہ شب انٹرنیٹ سروس بحال ہو گئی تھیں تاہم صارفین کو سوشل میڈیا سائٹس استعمال کرنے میں تاحال دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اسی حوالے سے ترجمان پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اب تک سوشل میڈیا بحالی کی ہدایات نہیں ملیں۔
حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس محدود کی گئی تھیں۔عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے لاہور کیلئے روانگی کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) کی جانب سے گذشتہ شب ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بحال کرنا شروع کردی گئی ، پی ٹی اے حکام کا کہنا تھا کہ کچھ دیر میں انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بحال ہوجائے گی، انٹرنیٹ سروس کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا ویب سائٹس بھی بحال کردی گئی ہیں۔

کچھ دیر کے لیے سوشل میڈیا ویب سائٹس بھی بحال ہوئی تھیں تاہم اب صارفین کو پھر سے سوشل میڈیا سائٹس استعمال کرنے مشکل پیش آ رہی ہے۔جب کہ موبائل ایکو سسٹم کی عالمی تنظیم نے پاکستان میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بندش پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ موبائل انڈسٹری کی عالمی تنظیم (جی ایس ایم ای) نے وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام سید امین الحق کو ہنگامی مراسلہ میں بندش کے خاتمہ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بندش سے صارفین اور متعلقہ کاروبار پر پڑنے والے اثرات پر تشویش ہے۔
انٹرنیٹ کی طویل بندش شہریوں کی صحت، تعلیم سماجی و معاشی بہبود کیلئے مسائل کا سبب بن رہی ہے، ٹیلی کام شعبہ کے کاروبار اور سرمایہ کاری پر گہری ضرب پڑی ہے۔مراسلے میں تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کیلئے سرمایہ کاری اور معاشی انتظام کے اقدامات کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے، عالمی تنظیم ڈیجیٹل خدمات کی معطلی کے احکامات کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔انٹرنیٹ کی بندش بہت احتیاط کے ساتھ طے شدہ طریقے سے ناگزیر حالات میں کی جائے، ناگزیر حالات میں انٹرنیٹ کی بندش کے لیے متعلقہ قوانین بشمول انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کنوینشن اور آئی ٹی یو آئین سے مطابقت رکھنا ضروری ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv