
لاہور(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق گورنر عمران اسماعیل کو حراست میں لے لیا گیا۔عمران اسماعیل کو ڈیفنس فیز 8 کے قریب سے حراست میں لیا گیا۔سندھ سے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علی زیدی پہلے سے ہی پولیس کی حراست میں ہیں۔ بتایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کو کراچی سے سکھر جیل بھیج دیا گیا جبکہ علی زیدی کو جیکب آباد منتقل کردیا گیا، فردوس شمیم نقوی کے اہل خانہ نے دہائی دی ہے کہ فردوس شمیم کو سکھر جیل منتقل نہ کیا جائے، یہ ان کے لیے موت کی سزا کے مترادف ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کی اہلیہ نے کراچی سینٹرل جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر شوگر اور بلڈ پریشر کے عارضے میں مبتلا ہیں، التجا ہے کہ انھیں کراچی سے باہر منتقل نہ کیا جائے۔
اہلیہ نے کہا کہ وہ سینٹرل جیل میں 5 گھنٹوں سے کھڑے رہے، اور انھیں نہیں بتایا گیا کہ فردوس شمیم کو کہاں رکھا گیا ہے، پھر خبر آئی کہ انھیں سکھر منتقل کیا جا رہا ہے، وہ کینسر کے مریض ہیں، ایسا نہ کیا جائے۔
اہلیہ نے کہا کہ شوہر پر متعدد مقدمات نامعلوم افراد کے نام پرکاٹے گئے، کبھی زندگی میں ان پر ایک ایف آئی آرنہیں کاٹی گئی، فردوس شیم نقوی نارمل کھانا بھی نہیں کھا سکتے۔ انہوں نے وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا کہ فردوس شمیم کو کراچی میں ہی رکھا جائے۔فردوس شمیم نقوی کے بیٹے زوہیرنے کہاکہ میرے والد کو سکھر جیل لے جانا موت کی سزا کے برابر ہے اور ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں میرے والد کو اسپتال میں رکھا جائے، میرے والد آدھا گھنٹہ بھی نہیں چل پاتے اور چھڑی کے سہارے چلتے ہیں۔والد مختلف عارضوں میں مبتلا ہیں، ڈاکٹرز نے مکمل ریسٹ کا کہا ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو بھی ان کی رہائش گاہ سے جیکب آباد جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
Comments