Social

شریں مزاری کی گرفتاری، عدالتی آرڈرز پر عمل درآمد نہ ہونے پر جسٹس گل حسن آبدیدہ ہو گئے

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی گرفتار رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری سے متعلق توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جانب سے اہم ریمارکس دئیے گئے۔انہوں نے کہا کہ ججز ٹاک شو میں نہیں جا سکتے، عدالت کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے، کیا وجہ ہے آئینی ادارے کے آرڈرز کو ہوا میں اڑایا جا رہئے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ریمارکس دیتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔
انہوں نے ریمارکس دئیے کہ یہ وقت گزر جائے گا، لیکن یہ دھبہ ہمیشہ رہیں گے، اس کمپین سے بھی واقف ہیں جو آئینی عدالتوں کے خلاف جاری ہے، آج جو بھی ہوا وہ پاکستان کے سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا، ہم ٹاک شو میں بیٹھ کر خود کو ڈیفنڈ نہیں کر سکتے،ہماری طاقت بار ہے۔

اٹارنی جنرل صاحب آپ ہیں، عدالت کی رٹ اس ملک کا وقار ہے۔جو کچھ پر تشدد واقعات ہوئے ان کو کوئی جسٹیفائی نہیں کر رہا۔

ملک کے لیے اعلیٰ اتھارٹی کےسامنے یہ معاملہ رکھیں۔ ان کیسز میں عدالت کے کنسرن ہیں، حکومت نے کوشش کی ہے کہ عدالتی رٹ کو شکست دی جائے۔ہم کہتے ہیں کہ سولائزڈ ملک کرتا، آئینی عدالتوں کے خلاف ایک کمپین لانچ کی گئی۔یہ عدالتیں قانون کے مطابق انصاف کی فراہمی کے لیے بیٹھی ہیں۔جو کمپین چلا رہے ہیں کل وہی انہی عدالتوں سے ریلیف لے رہے تھے۔
اس موقع پر روسٹرم پر کھڑے وکلاء نے بیک وقت کہا کہ ہم عدالت کے ساتھ ہیں۔عدالت نے کہا پنجاب پولیس ڈائریکٹ اسلا آباد سے کسی کو گرفتار نہیں کر سکی۔بادی النظر میں اسلام آباد پولیس خود کو اس سے الگ نہیں کر سکتی۔کیا پنجاب پولیس کو اسلام آباد نے بلایا تھا کہ عدالت نے گرفتاری سے روکا ہوا ہے ۔اسلا آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کے کیس میں آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیا اور ان سے پیر تک جواب طلب کر لیا۔عدالت نے سوال کیا کہ عدالت حکم کے باوجود شیریں مزاری کو پنجاب پولیس کے سپرد کیا گیا ۔ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ یہ نہیں ہونا چاہئیے تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv