
لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام لینے کی بجائے کورڈ ورڈ کا استعمال کرنے لگے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے اہم رہنما ایک دوسرے کو محتاط رہنے کی تاکید کر رہے ہیں۔رہائی کے بعد شاہ محمود قریشی کے سیاسی کردار کے بارے میں قیاس آرائیاں اور چہ مگوئیاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔
پی ٹی آئی کے کچھ رہنما ’انتظار کرو اور دیکھو‘ کی پالیسی اختیارکیے ہوئے ہیں جب کہ اس کے باوجود بڑی تعداد میں ارکان تحریک انصاف سے لاتعلقی کا اختیار کر رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق کچھ بڑے رہنماؤں نے آپس میں طے کیا کہ زرا صورتحال کو معمول پر آنے دیں پھر سامنے آ جائیں گے۔آپس میں تاکید کی جا رہی ہے کہ ٹیلی فون پر گفتگو کی بجائے واٹس ایپ پر بات کی جائے اور عمران خان کا نام لینے کی بجائے کورڈ ورڈ استعمال کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میڈیا نے خود دیکھا کہ زمان پارک میں کوئی دہشت گرد نہیں، 9 مئی کے واقعات پر تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کورکمانڈر ہاؤس جلانے کی کون مذمت نہیں کر رہا؟ ڈاکٹر یاسمین اور میری بہنوں نے لوگوں کو اندر جانے سے روکا، جو کچھ ہوا ہے اس پر تحقیقات بہت ضروری ہیں، سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوں گے سب کچھ سامنے آنا چاہیے تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن پر ہر ایک سے بات کرنےکو تیار ہوں، نقصان ملک کا ہوا اور فائدہ پی ڈی ایم کو ہوا، پہلے صاف شفاف انتخابات ہوں پھر مسائل حل ہوں گے، نگران حکومت نے الیکشن کرانےکے بجائے قانون اور آئین کو توڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ کسی کے مذاکرات نہیں ہو رہے، ایک سال سے پارٹی ختم کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، جو چھوڑ کر جا رہے ہیں جانتا ہوں ان پر بڑا پریشر ہے۔
دوسری جانب سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) حسن جاوید کا کہنا ہے کہ زمان پارک سے فرار ہونے والے 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ مصدقہ اطلاعات تھیں کہ 30 سے 40 لوگ زمان پارک کے اندر موجود ہیں، 8مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جو نہر کے راستے فرار کی کوشش کر رہے تھے۔
Comments