
لاہور (نیوزڈیسک) پنجاب پولیس 9مئی کو کورکمانڈر جناح ہاؤس پر حملے کی مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ کی رہائش گاہ پر ان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا،پولیس دیکھ کر خدیجہ شاہ گھر کے پچھلے دروازے سے فرار ہوگئیں۔ جیو نیوز کے مطابق پنجاب پولیس رکمانڈر جناح ہاؤس پر حملے کی مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے چھاپے کے دوران فرار ہونے پر خدیجہ کے شوہر کو حراست میں لے لیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ خدیجہ شاہ کے والد سابق وزیر سلمان شاہ اوربھائی کو حراست میں لینے کا الزام غلط ہے۔ خدیجہ شاہ 9مئی کو کورکمانڈر جناح ہاؤس پر حملے کی مرکزی ملزمہ ہیں، پولیس کے گرفتاری کیلئے پہنچنے پر خدیجہ شاہ پچھلے دروازے سے نکل گئی، جس کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی آگئی ہے، عمر شیخ نام کے شخص نے خدیجہ شاہ کو پناہ دی، پولیس نے خدیجہ شاہ سے متعلق تمام ثبوت حاصل کرلئے ہیں۔
نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے مرد پولیس اہلکاروں کو خواتین کی حراست سے روک دیا۔ پنجاب بھر میں 9 مئی کو 138 مقدمات میں 500 سے زائد خواتین اس وقت مطلوب ہیں۔ نگران وزیر اعلی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث خواتین کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا ۔ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث خواتین کسی رعایت کی مستحق نہیں ہیں۔
نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے انسپکٹر جنرل پولیس کو ہدایت کی کہ ان مقدمات میں ملوث خواتین کی گرفتاری لیڈیز پولیس کے ہمراہ یقینی بنائی جائے اور کوشش کی جائے کہ گرفتار خواتین کو لیڈیز پولیس سٹیشن میں رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اے ٹی سی(انسداد دہشت گردی) کی دفعات کے تحت درج ایف آئی آرز میں شامل خواتین کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔ فوجی مقامات پر حملوں خاص طور پر جناح ہاؤس کے اندر و باہر موجود خواتین کو لیڈیز پولیس سٹیشن میں آکر خود گرفتاری دینے کی صورت میں رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Comments