
راولپنڈی (نیوزڈیسک) شمالی وزیرستان دتہ خیل میں خودکش بمبار کا بارود سے بھری گاڑی سے حملہ ، خودکش حملے میں پاک فوج پولیس سمیت 4 شہید، خود کش حملہ آور ایک عوامی اجتماع کو نشانہ بنانا چاہتا تھا، گاڑی کو شک کی بنیاد پر روکا تو خودکش بمبارنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکے مطابق شمالی وزیرستان دتہ خیل میں خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی سے حملہ کردیا، حملے میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، خود کش حملے میں پاک فوج اورپولیس کے 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
جام شہادت نوش کرنے والوں میں پاک فوج کے نائیک سید اللہ شاہ اور سپاہی جوادخان جبکہ پولیس کے کانسٹیبل حکیم جان اور ایک سویلین شامل ہیں۔
خیبرپختونخواہ کے کانسٹیبل حکیم جان کا تعلق شمالی وزیرستان سے تھا۔آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خود کش حملہ آور ایک عوامی اجتماع کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔ لیکن سکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کاروائی سے علاقہ بڑی تباہی سے بچ گیا۔
جوانوں نے خودکش حملہ آور کو گھیرے میں لے کر گاڑی کو شک کی بنیاد پر روکا تو خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے انسداد دہشتگردی کیلئے پرعزم ہیں۔ بہادر فوجیوں اور شہریوں کی لازوال قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ اسی طرح پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے ضلع کوٹ اعظم میں سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات پر دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں فورسز نے 6 دہشتگرد ہلاک کردیئے۔ ہلاک دہشتگردوں سے ہتھیار اور گولیاں، گولہ بارود برآمد ہو اہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگرد سکیورٹی فورسز کے خلاف دہشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث تھے۔ ہلاک دہشتگرد معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کی کاروائیوں میں بھی ملوث تھے۔ علاقے میں ممکنہ دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ مقامی لوگوں نے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
Comments