
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر نے پی ٹی آئی کے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ممکن نہیں کہ قیادت کی ذمہ داریاں نبھا سکوں، سیکرٹری جنرل، کورکمیٹی کی ممبرشپ سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں، 9 مئی کے واقعات ملک کیلئے کیوں خطرناک تھے، اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن ہونا چاہئے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کے بعد 10مئی کو میری گرفتاری ہوگئی تھی، میں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم اس وقت کہاں کھڑے ہیں، اور پاکستان کو کیا کرنے کی ضرورت ہے۔9مئی کے دن جو واقعات ہوئے اس کی مذمت سب لوگ کرچکے ہیں، 9مئی کے واقعات ملک کیلئے کیوں خطرناک تھے، لوگوں کی جانیں گئیں، املاک تباہ برباد ہوئی، سرکاری اور نجی املاک تباہ ہوئی، خطرناک بات یہ ہوئی کہ فوجی تنصیبات پر حملے کئے گئے۔
فوج کی پاکستان میں کیا اہمیت ہے اس کا تجزیہ عمران خان خود پیش کرچکے ہیں، مسلم ممالک کی طرف نظر دوڑائیں تو کسی قدر تباہی ہوئی، اگر ہمارے ہاں فوج نہ ہوتی تو شام اور عراق جیسے حالات ہوتے۔ مجھ سے زیادہ فوج کی اہمیت ہے۔ فوج کی طاقت بندوقوں سے نہیں قوم سے بنتی ہے۔ اس دن جو مناظر دیکھنے کو ملے وہ نہ صرف قابل مذمت بلکہ پاکستان کیلئے بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے، کیوں یہ صورتحال ہوئی۔
اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن ہونا چاہئے۔ اس وقت ہزاروں کارکن زیرحراست ہیں، لیکن جو بے گناہ ہیں ان کورہا کرنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج صرف دو تین جرنیلوں کا نام نہیں ہوتا ، بلکہ فون لاکھوں لوگوں پر مشتمل ہے، جو اپنی زندگی ملک وقوم کی حفاظت کیلئے داؤ پر لگاتے ہیں۔ میرا فوج کے ساتھ تین نسلوں سے تعلق ہے۔
65ء کی جنگ سے لے کردہشتگردی کی جنگ تک میرے خاندان کا بڑا مثبت کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 9مئی نہیں ہے، پانچ بڑے اسٹیک ہولڈر ہیں، عدلیہ تقسیم ہے، ان کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوتا۔تیسرا اسٹیک ہولڈر پی ٹی آئی، پی ڈی ایم ہمارے مخالفین ہیں، لیکن سیاسی حقیقت ہے۔ اگر آج الیکشن کرا دیا جائے تو وفاق ، پنجاب کے پی میں پی ٹی آئی جبکہ سندھ اور بلوچستان میں پی ڈی ایم کی حکومت بنے گی۔
پانچواں اسٹیک ہولڈر پاکستان کے عوام ہے، عوام کو 13مہینوں میں خوفناک مہنگائی کا سامنا ہے، ان کی زندگیاں مشکل میں ہیں۔ 1971کے بعد بنگلا دیش بنا لیکن خطرناک حالات آج ہیں۔پاکستان میں اس وقت سیاسی، معاشی اور آئینی بحرا ن ہے، ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنا سیاسی لڈرشپ کی ذمہ داری ہے۔ موجودہ حالات میں ذاتی طور پر ممکن نہیں کہ قیادت کی ذمہ داریاں نبھا سکوں، سیکرٹری جنرل، کورکمیٹی کی ممبرشپ سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔
Comments