
پشاور (نیوزڈیسک) وزیراعظم شہبازشریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ 9 اور 10 مئی کو سول اور دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے والے ملک دشمنوں کو کیفرکردار تک نہ پہنچایا تو قوم ہمیں معاف نہیں کریگی، سول عمارتوں پر حملوں کے مجرموں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ ،دفاعی تنصیبات پر حملہ آوروں اور منصوبہ سازوں کیخلاف دفاعی اداروں کو حاصل آئینی اختیار کے تحت کارروائی ہو گی،کسی بے گناہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہو گی۔
وہ جمعرات کو گورنر ہائوس میں امن و امان سے متعلق اجلاس میں گفتگو کررہے تھے ۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ اجلاس کچھ دن قبل طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم مصروفیات کی وجہ سے یہ اجلاس نہ ہو سکا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ9 اور 10 مئی کو جو دلخراش واقعات ہوئے اس حوالے سے زوم پر اجلاس منعقد کیا۔
اس دن پاکستان کے دوست نما دشمنوں نے دہشتگردی کی اور پاکستان کی دفاعی تنصیبات پر حملہ کر کے وہ کام کیا جو دشمن 75 سال میں نہیں کر سکا۔
انہوںنے کہاکہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں اور اداروں کے ساتھ مل کر یہ فیصلہ کیا کہ سول تنصیبات پرحملے اور توڑ پھوڑ کرنے والوں اور منصوبہ سازوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے قانون کے مطابق کارروائی ہو گی جبکہ دفاعی تنصیبات پر حملوں کے خلاف قانون نے جو اختیار دفاعی اداروں کو دیا ہے اس کے تحت قانونی کارروائی ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہدایت کی ہے کہ اس عمل میں کسی بے گناہ کو نقصان نہ پہنچے اور کسی کیساتھ زیادتی بھی نہ ہو تاہم جو لوگ بالواسطہ یا بلاواسطہ ملک دشمنی میں ملوث پائے گئے یا منصوبہ بندی کی ، وہ سب اس جرم میں شامل ہیں اور انہیں قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے ، بصورت دیگر قوم ہمیں معاف نہیں کرے گی اور اگر ہم نے اپنے قومی فرض کو امانت جان کر ادا نہیں کیا۔
اس سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
Comments