
اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے صدرِ مملکت عارف علوی سے رابطہ منقطع کر لیا۔وی نیوز سے منسلک صحافی زبیر علی خان کی شائع رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان صدر مملکت سخت ناراضگی کے باعث رابطے منقطع کر چکے ہیں۔دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری رابطہ ایک ہفتے قبل ہوا تھا جس کے بعد عمران خان صدر مملکت عارف علوی کے مسیجز کا جواب نہیں دے رہے ہیں۔
صدر مملکت نے 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کی طرف سے یکے بعد دیگرے پارٹی چھوڑنے پر عمران خان سے گفتگو کی تھی۔موجودہ سیاسی صورتحال میں دفاعی حکمت عملی اپنانے کا بھی مشورہ دیا تھا۔صدر عارف علوی نے 26 مئی کو سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ پر دستخط کیے جس کے بعد قانون نافذ العمل ہو چکا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ صدر عارف علوی نے اس ایکٹ کے حوالے سے عمران خان سے کوئی مشاورت نہیں کی۔
اس قانون کے بننے کے بعد ن لیگ کے قائد نوازشریف، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور جہانگیر ترین سمیت ان تمام افراد کو اپیل کا حق حاصل ہو گیا جنہیں نااہل کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ ریویوآف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ 2023 کے نفاذ کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔نئے قانون کے تحت 184/3کے تحت فیصلوں پر 60 دن میں نظر ثانی اپیلیں داخل کی جاسکیں گی، نئے قانون کے مطابق اپیل فیصلہ دینے والے بینچ سے بڑا بینچ سنے گا۔
نئے قانون کے تحت نظر ثانی کی درخواست کا دائرہ کار اب اپیل جیسا ہی ہو گا، ماضی میں فیصلے پر نظرثانی کی درخواست وہی بینچ سنتا تھا جس نے وہ فیصلہ دیا ہوتا تھا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹ سے نوازشریف یا جہانگیر ترین کو فائدہ نہیں پہنچ سکتا ہے۔
Comments