
لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی گرفتار خواتین کو لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت پیش کیا گیا۔خواتین ملزمان میں صنم جاوید، طیبہ راجہ، عالیہ حمزہ سمیت سات دیگر شامل تھیں۔پی ٹی آئی کی ان خواتین کو 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔عدالت پیشی کے موقع پر صنم جاوید خان نے کہا کہ آدھی رات کو ہماری تلاشیاں لی گئیں جسے ہم کوئی دہشتگرد ہیں۔
تلاشیاں لی ہیں تو پھر یہ بھی بتایا جائے کہ ہم سے کیا برآمد ہوا۔ ہمارا نام لے کر پریس کانفرنسز کی جا رہی ہیں جب کہ ہمیں بولنے کا موقع نہیں دیا جا رہا۔اسی موقع پر پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ بھی پھٹ پڑیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جیل میں رکھے ہوئے اب 25 دن ہو چکے۔ہماری شناخت پریڈ بھی مکمل ہو چکی۔
رات کو ایک بجے پانچ پانچ خواتین نے ہماری تلاشی لی، خواتین کی توہین کی جا رہی ہے، میں ان سب کے خلاف کیس کروں گی۔
۔جب کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی خواتین رہنمائوں نے جیل میں تشدد کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ہمارے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے جیل میں تشدد کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے صنم جاوید کا کہنا تھا کہ جیل میں ہمارے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی، ہمیں جیل میں رکھنا ہی زیادتی تھی کیونکہ ہم نے کچھ کیا ہی نہیں تو رکھنا ہی نہیں چاہیے تھا۔ اس موقع پر عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ آدھی رات کو عورتوں کو گھروں سے اٹھا کر گھسیٹ کر لانے اس سے زیادہ آپ عورتوں کی کیا تذلیل کریں گے۔طیبہ راجا کا کہنا تھا کہ اگر سوشل اکائونٹس سے مسئلہ ہے تو سوشل میڈیا کے مقدمے کریں اس طرح سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ضروری تو نہیں ہے۔
Comments