
گھوٹکی (نیوزڈیسک) کراچی سے راولپنڈی جانے والی گرین لائن ایکسپریس گھوٹکی کے قریب حادثے کا شکار ہوگئی تاہم کسی بڑے نقصان سے بال بال بچی۔ تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ریلوےاسٹیشن پرگرین لائن ایکسپریس کا انجن پٹری سے اترگیا، انجن لوپ لائن پر کھڑی فرید ایکسپریس کے بالکل نزدیک آکر رک گیا، اس دوران گرین لائن ایکسپریس اور فرید ایکسپریس کسی بڑے حادثے اور نقصان سے محفوظ رہیں، تاہم گرین لائن کا حادثے کا شکار ہونے والا انجن سفرکے قابل نہیں رہا، اس لیے متبادل انجن طلب کرلیا گیا۔
ریلوے حکام نے بتایا ہے کہ گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا انجن پٹری سے اترنے کے باعث اپ ٹریک پر ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوچکی ہے، جس کے باعث کراچی سے راولپنڈی جانے والی خیبر میل کو پنوعاقل ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا ہے جب کہ سکھر سے ریلیف ٹرین طلب کرلی گئی ہے، جس کے پہنچتے ہی جلد از جلد ٹریک بحال کردیا جائے گا۔
رواں برس 26 اور 27 اپریل کی درمیانی شب ساڑھے بارہ بجے کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی اے سے بزنس کوچ میں آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی جس پر فوری طور پر گاڑی کو ٹنڈو مستی خان سٹیشن کے قریب روک لیا گیا، ہنگامی طور پر فائر بریگیڈ کو اطلاع دی گئی جس کی پہلی گاڑی رات ایک بج کر پچاس منٹ تک موقع پر پہنچ، تقریباً چالیس منٹ کی تگ و دو کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔
بتایا گیا کہ آگ پھیلنے میں 15 منٹ لگے، ٹرین میں موجود عملے کے پاس مسافروں کو اتارنے کے لیے کافی وقت تھا، بوگی میں آگ بھجانے کے آلات سمیت کوئی انتظام نہیں تھا، ریلوے عملہ آگ بھجانے والا فائر سلنڈر تلاش کرتا رہا، تب تک آگ پھیل گئی، اس افسوسناک حادثے میں 7 افراد جاں بحق ہوئے لیکن اگر بروقت آگ کی اطلاع اور ہنگامی ریسکیو کیا جاتا تو مسافروں کی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔
Comments