Social

ہم اپنے اختیارات کا استعمال بہت محتاط ہو کر کرتے ہیں ۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا خطاب

اسلام آباد(نیوزڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں صرف قانون کی عملداری کی بات ہوتی ہے،سرمایہ کاروں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینا ہوگی۔ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، ہمیں اسے مضبوط کرنا ہے۔انہوں نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی بار بار تشریح کی وجہ سے تنازعات جنم لیتے ہیں۔
ماہرین کو قانون کی تشریح کے ذریعے تنازعات کو ختم کرنا چاہئیے۔ ایک قانون کی دو تشریح مسائل پیدا کرتی ہے۔۔ججز کو کئی امتحانات دینے پڑتے ہیں۔ ججز آسانی سے مارکیٹ میں میسر نہیں۔ عدالتیں حقائق کے حوالے سے آواز اٹھاتی ہیں۔ثبوت ہونے کے باوجود مس ریڈ کیے جائیں تو سوال کیے جاتے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہم صرف قانونی پہلو کے تحت فیصلہ کرتے ہیں۔

سپریم کورٹ میں صرف قانون کی عملداری کی بات ہوتی ہے۔ ہم اپنے اختیارات کا استعمال بہت محتاط ہو کر کرتے ہیں۔بے یقینی ہو تو مختصر مدت کے لیے فیصلے لیے جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ٹربیونلز کے نہ بننے سے عدالتوں پر بوجھ میں اضافہ ہوتا ہے۔ آئین میں وسائل کی تقسیم کے لیے آرٹیکل 25 موجود ہے۔ میں مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ماہر نہیں ہوں۔
تجارتی سرگرمیاں بڑھنے سے معشیت مضبوط ہو گی۔ مختلف صنعتیں بجلی و گیس پر سبسڈی مانگ رہی ہیں۔کاروبار کے لیے ریگولیٹری سسٹم کی ضرورت ہے۔ سرمایہ کاروں کو ’’لیول پلیئنگ فیلڈ‘‘ فراہم کرنی چاہیے۔بزنس کی ترقی کے لئے حکومت کے رابطے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ہر شعبہ سبسڈی مانگ رہا ہے، سبڈی حکومت دیتی ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، ہمیں اسے مضبوط کرنا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv