
کراچی (نیوزڈیسک) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمعٰیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ بنیادی اصلاحات کرنے کا ایک اور موقع ہے، جب تک ہم اصلاحات نہیں کرتے پاکستان کثیرالجہتی قرض دہندگان کے رحم و کرم پر رہے گا اور عوام حکومتوں کی اسٹرکچرل اور حکمرانی کی ناکامیوں کی قیمت ادا کرتے رہیں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عید الاضحی کے موقع پر پاکستان کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کا نیا معاہدہ ہو گیا ہے، جس پر میں وزیر اعظم شہباز شریف کو مبارکباد دیتا ہوں، جن کی ذاتی دلچسپی، مداخلت اور آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے متعدد بار بات کرنے کے بعد معاہدہ ممکن ہوا، وزرا اور سیکریٹریز کی معاہدے کو محفوظ بنانے کے لیے کوششیں قابل تعریف ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم نے اس معاہدے تک پہنچنے میں تقریباً 9 ماہ ضائع کیے لیکن پاکستان اب مضبوطی سے صحیح راستے پر واپس آ گیا ہے، عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ معاہدہ ڈیفالٹ کے خلاف بہترین انشورنس ہے، اب انشااللہ ڈیفالٹ کے بادل چھٹ جائیں گے، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کی طلب دھیرے دھیرے کم ہو جائے گی، اور کاروباری ماحول میں ایک نئی امید پیدا ہوگی۔
بتاتے چلیں کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ ہوچکا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جولائی کے وسط میں ہوگا، معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا اور سماجی شعبے کیلئے فنڈز کی فراہمی بہتر ہوگی اور معاہدے سے پاکستان میں ٹیکسز کی آمدن بڑھ جائے گی۔
اعلامیے سے معلوم ہوا ہے کہ ٹیکس کی آمدن بڑھنے سے عوام کی ترقی کیلئے فنڈنگ میں بھی اضافہ ہوگا، اس کے علاوہ یہ معاہدہ پاکستان میں مالی نظم و ضبط کا باعث بنے گا اور معاہدے سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی، اسی طرح ایکسچینج ریٹ بھی مارکیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے مقرر ہوگا۔
Comments