
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ لمحہ فخریہ نہیں لمحہ فکریہ ہے،ہمیں معاہدے کی بدولت سنبھلنے کیلئے 9 ماہ کی مہلت ملی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ڈیل منطقی انجام تک پہنچی ہے،9 ماہ میں 3 ارب ڈالر پاکستان کو ملیں گے۔
آئی ایم ایف سے پہلی قسط 1 اعشاریہ 1 ارب ڈالر جولائی میں موصول ہو گی،ایم ڈی آئی ایم ایف اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے معاہدے میں کردار ادا کیا،آئی ایم ایف ڈیل ہو نے سے کئی ماہ پہلے چین نے ہماری بھرپور مدد کی،چین ہماری مدد نہ کرتا تو معاملہ کچھ اور ہوتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی نے بھی 2 ارب ڈالر کی یقین دہانی کرائی،جبکہ یو اے ای کے صدر نے 1 بلین ڈالر دینے کا وعدہ کیا۔
سعودی اور یو اے ای کی کٹمنٹ میں آرمی چیف نے کلیدی کردار ادا کیا۔ وزیر خزانہ اور وزیر خارجہ نے اس معاہدے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ قربانی ایثار کا راستہ ہے،عام آدمی نہیں اشرافیہ کو قربانی دینا پڑے گی۔خدا کرے آئی ایم ایف سے یہ ہماری آخری ڈیل ہو،اگلے الیکشن میں جو حکومت آئے وہ اسی راستے پر چلے۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی اضافے پر قوم اور کاروباری افراد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہماری محنت،درست پالیسیوں کے باعث معاشی بحالی کے آثار نمایاں ہونے شروع ہو گئے۔
نواز شریف نے مہنگائی اور تعمیر و ترقی کا سفر جہاں چھوڑا تھا،وہیں سے دوبارہ آغاز ہو رہا ہے۔ ملک دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو رہا ہے اور مایوسی کے بعد امید کا سورج دوبارہ طلوع ہو رہا ہے۔آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔
Comments