Social

عون چوہدری نے تحریک انصاف پر پابندی لگوانے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

اسلام آباد (نیوزڈیسک) استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عون چوہدری نے تحریک انصاف پر پابندی لگوانے کےلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔عون چوہدری نے ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی۔ پٹیشن میں پی ٹی آئی پر ریاست ، ملکی اداروں کے خلاف سرگرمیوں پر پابندی کی استدعا کی گئی۔پٹیشن میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف قانونی سرگرمیوں پر پابندی کا بھی جواز بنایا گیا۔
پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے اداروں،شہدا کی یادگاروں پر حملے کو بھی پابندی کے لیے جواز بنایا گیا۔خیال رہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد ملک بھر میں ہونے والے ہنگاموں اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد تحریک انصاف کے کئی رہنما پارٹی چھوڑ گئے جس کے بعد استحکام پاکستان پارٹی وجود میں آئی جس کی قیادت تحریک انصاف کے سابق رہنما ہی کر رہے ہیں۔

استحکام پاکستان پارٹی نے باضابطہ سیاسی سر گرمیاں شروع کر دی ہیں ،لاہورکی اہم شاہراہوں پراستحکام پاکستان پارٹی کے پرچم اور بینرزآویزاں کردیئے گئے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کی اہم شاہراہوں لبرٹی، مین بلیووارڈ، گلبرگ، جیل روڈ، مزنگ، فیروزپور روڈ اور دیگر شاہراہوں پر پارٹی پراستحکام پاکستان پارٹی کے پرچم اور بینرز آویزاں کر دیئے گئے۔
سیاسی ، سماجی اور کاروباری شخصیات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد کی جانب سے استحکام پاکستان پارٹی کی حمایت کا اعلان بھی کیا جارہا ہے ۔استحکام پاکستان پارٹی کی ترجمان نے کہا کہ پارٹی جلد سیاسی میدان میں اترے گی،جہانگیر ترین،عبدالعلیم خان کی قیادت میں آنے والا وقت ہماراہوگا، ہم بکھرے ہوئے خوابوں کوتعبیر دینے جارہے ہیں۔ قبل ازیں استحکام پاکستان پارٹی نے 10 روز میں پارٹی منشور تیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس سلسلے میں پارٹی نے 9 رکنی منشور کمیٹی کے قیام کا اعلان کردیا۔
ترجمان کے مطابق عامر محمود کیانی پارٹی کی منشور کمیٹی کے کنوینر ہوں گے جبکہ اسحاق خاکوانی،نعمان لنگڑیال، رانا نذیرخان، سعید اکبرنوانی، چوہدری ایم اشفاق، نوریز شکور اور پیر سعید الحسن شاہ منشورکمیٹی کے رکن ہوں گے۔ اعلامیے کے مطابق کمیٹی کے کنوینر عامر محمود کیانی کسی بھی ایک ماہرکو منشور کمیٹی کا رکن بناسکیں گے


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv