
لاہور(نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ چیرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف پنجاب میں تمام مقدمات میں کارروائی روکنے کی درخواست دائر کی گئی۔درخواست میں تمام مقدمات میں کارروائی روک کر ایک مقدمے کے لیے ایک کورٹ نامزد کر کے کاروائی کی استدعاکی گئی۔ عمران خان نے سردار لطیف کھوسہ کے زریعے درخواست دائر کی ،درخواست میں پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پولیس نے ایک ہی الزام میں درجنوں ایف آئی آرز درج کر رکھی ہیں۔پولیس کی جانب سے جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آرز میں نامزد کیا گیا ہے،درخواست کے حتمی فیصلے تک پنجاب میں درج مقدمات میں کاروائی روکی جائے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایک مقدمہ میں کاروائی کی جائے اور ایک کورٹ مختص کی جائے۔
جسٹس امجد رقیق چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دئیے۔انہوں نے کہا کہ اب نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ضمنی بیانات میں نامزد کرکہ وارنٹ نکالے جارہے ہیں۔ اب کوئی چھینک بھی مارتا ہے تو مقدمہ چئیر مین پی ٹی آئی پر درج ہوجاتا ہے۔ لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ 9 سے 12 مئی تک تو درخواست گزار حراست میں تھا اس دوران کیسے ایانت جرم ہوسکتی ہے۔ فری آئند فئیر ٹرائل درخواست گزار کا بنیاد حق ہے۔
کس بھی ملزم کو ایک ہی جرم میں متعدد بار سزا نہیں دی جاسکتی۔میری استدعا ہے کہ عدالت ایک بار پھر چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات پیش کی جائیں۔مقدمات کی تفصیلات آنے تک چئیرمن پی ٹی آئی کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے روکا جائے۔عدالت مقدمات کی تفصیلات آنے تک عدالت چئیرمن پی ٹی آئی کو گرفتاری کرنے سے روکنے کا حکم دے۔ دورانِ سماعت جسٹس امجد رفیق نے استفسار کیا کہ اگر آپکی بات مان لیں کہ صرف 25 کیسز ہیں تو میرے کچھ سوال ہیں۔اگر آپ 25 کیسز میں روز کبھی اسلام آباد ،کبھی سندھ کبھی لاہور پیش ہونا پڑے تو کیا کریں گے۔عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments