
لاہور(نیوزڈیسک) آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات کا معاملہ، سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی گرفتاری کا فیصلہ کر لیا گیا، ملزم عثمان بزدار 12 مرتبہ طلب کرنے کے باوجود نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے،طلبی کے باوجود سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدارکے نیب میں پیش نہ ہونے پر گرفتار کا فیصلہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نیب نے چئیرمین نیب سے عثمان بزدار کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔عثمان بزدار پر نئے آرڈیننس کا اطلاق کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نئے آرڈیننس کے تحت دورانِ انکوائری بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو ( نیب ) لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو 10 جولائی کو طلب کیا تھا۔
عثمان بزدار کو نیب نے 14ویں مرتبہ طلبی کا نوٹس بھجوایا گیا ۔عثمان بزدار صرف 2 مرتبہ نیب لاہور کے سامنے پیش ہوئے ۔سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے ذاتی مصروفیات کی وجہ سے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کی تھی تاہم اپنے وکیل کے ذریعے 30 سوالوں کے جواب بھجوا دئیےتھے ۔عثمان بزدار کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ عثمان بزدار نیب تحقیقات سے فرار نہیں ہونا چاہتے، نیب تحریری معذرت قبول کرے۔
نیب لاہور نے عید الاضحی کی تعطیلات سے قبل سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو 14ویں مرتبہ طلب کیا تھا جبکہ سردار عثمان بزدار اب تک صرف دو مرتبہ نیب لاہور کے روبرو پیش ہوئے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ نیب لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی طلبی پر کابینہ تفصیلات کی روشنی میں ایک سوالنامہ تیار کر لیا ہے عثمان بزدار کے پیش ہونے پر انہیں یہ سوالنامہ تھما دیا جائے گا ۔
Comments