
اسلام آباد (نیوزڈیسک) توشہ خانہ کیس،عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے 4 صفحات پر مشتمل توشہ خانہ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالتی فیصلے میں قرار دیا گیا کہ الیکشن ایکٹ 174 کے تحت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان مجرم قرار پائے گئے،عمران خان کو 3 سال قید اور 1 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔
جرمانے کی عدم ادائیگی پر قیدر میں مزید 6 ماہ اضافہ ہو گا،سابق وزیراعظم نے توشہ خانہ سے متعلق بے ایمانی کی۔ فیصلے کے مطابق توشہ خانہ سے لئے گئے تحائف کا ریکارڈ جھوٹا ثابت ہوا،عمران خان کی بے ایمانی پر کوئی شک نہیں۔ سیشن عدالت نے آئی جی پنجاب کو وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کا حکم دیا۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں قرار دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جھوٹا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کرایا،ان کے خلاف الزامات ثابت ہو گئے ہیں۔
عمران خان نے قومی خزانے سے لئے گئے تحائف کا غلط فائدہ اٹھایا،چیئرمین پی ٹی آئی فیصلے کے وقت کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹسز کے مرتب ٹھہرے،21۔2020ء میں فارم بھی سے متعلق جھوٹا ڈیکلریشن دیا گیا۔ خیال رہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے اطراف پولیس کی بھاری نفری موجود رہی اور زمان پارک جانے والے راستوں کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ سیشن عدالت نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر فوری تعمیل کا حکم دیا تھا،جج ہمایوں دلاور نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔
Comments