Social

لاہور ہائیکورٹ نے ہیلمٹ کے بغیر پیٹرول نہ دینے کا جاری نوٹیفیکشن معطل کر دیا

لاہور (نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے ہیلمٹ کے بغیر پیٹرول نہ دینے کا جاری نوٹیفیکشن معطل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل سواروں کو پیٹرول نہ دینے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ہیلمٹ کے بغیر پیٹرول نہ دینے کا جاری نوٹیفیکشن معطل کر دیا،ہائیکورٹ نے ڈی سی لاہور اور آئی جی پنجاب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ محض نوٹیفکیشن کے ذریعے یہ پابندی کیسے لگائی جا سکتی ہے،آپ آرٹیکل 18 کو کیسے معطل کر سکتے ہیں؟ لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ ایسا کرنا آئین کے بنیادی حقوقو کی نفی ہے،مناسب ہے کہ حکومت اس بارے قانون سازی کرے۔

ہیلمٹ کے بغیر پیٹرول نہ دینے کا کوئی قانون موجود نہیں،ڈی سی کا آرڈر خلافِ قانون ہے۔ یاد رہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں ہیلمٹ نہ پہننے والے موٹر سائیکل سواروں کو پیٹرول فراہم نہیں کیا جا رہا،لاہور میں ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل سواروں کو پیٹرول فروخت کرنے پر پابندی لگائی گئی تھی۔

چیف ٹریفک آفیسر کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر لاہور نے نوٹیفکیشن کیا گیا تھا۔ نوٹیفکیشن 1965 کے موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت جاری کیا گیا جو تمام متعلقہ اداروں بھجوایا گیا۔ نوٹیفیکشن میں تمام پٹرول پمپس مالکان کو ہدایت کی گئی کہ موٹرسائیکل سواروں کو ہیلمٹ کے بغیر پٹرول نہ دیا جائے۔ آئے روز موٹرسائیکل حادثات میں ہیلمٹ نہ پہننے کی وجہ سے سر پر چوٹیں لگنے سے اموات بڑھ رہی ہیں،تمام پیٹرول پمپ مالکان احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پٹرول حاصل کرنے کیلئے موٹرسائیکل سوار کا ہیلمٹ پہننا ضروری ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv