Social

آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے، صدر مملکت

اسلام آباد (نیوزڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے،عملے نے میری مرضی اور حکم کو مجروح کیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ خدا گواہ ہے میں نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023ء اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023ء پر دستخط نہیں کیے کیوں کہ میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا، میں نے اپنے عملے سے کہا وہ بغیر دستخط شدہ بلوں کو مقررہ وقت کے اندر واپس کر دیں تاکہ انہیں غیر موثر بنایا جا سکے۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ میں نے عملے سے کئی بار تصدیق کی کہ آیا بغیر دستخط شدہ بل واپس بھیجے جا چکے ہیں؟ جس پر مجھے یقین دلایا گیا کہ بل واپس بھیج دیئے، تاہم مجھے آج پتا چلا ہے کہ میرے عملے نے میری مرضی اور حکم کو مجروح کیا، جیسا کہ اللہ سب جانتا ہے، وہ مجھے معاف کر دے گا لیکن میں ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس وجہ سے متاثر ہوں گے۔


خیال رہے گزشتہ روز یہ خبر آئی تھی کہ صدر مملکت عارف علوی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دئیے ہیں،صدر مملکت نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پر بھی دستخط کر دئیے، پی ڈی ایم کی گزشتہ حکومت میں قومی اسمبلی اور سینیٹ نے بل منظور ہونے کے بعد توثیق کیلئے صدر مملکت کو بھیجے تھے، دونوں بلوں پر اب عارف علوی نے دستخط کر دئیے ہیں۔
صدر کے دستخط کے بعد آرمی ایکٹ ترمیمی بل اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل قانون بن گئے۔ یاد رہے کہ کہ 27 جولائی کو سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل اس وقت کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیا تھا، سینیٹ اجلاس میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی شق وار منظوری دی گئی تھی، ترمیمی بل کے تحت سرکاری حیثیت میں ملکی سلامتی،مفاد میں حاصل معلومات کے غیر مجاز انکشاف پر 5 سال تک سزا دی جائے گی، آرمی چیف یا بااختیار افسر کی اجازت سے انکشاف کرنے والے کو سزا نہیں ہو گی۔
ترامیم کے تحت پاکستان اور افواج پاکستان کے مفاد کے خلاف انکشاف کرنے والے سے آفیشل سیکرٹ ایک اور آرمی ایکٹ کے تحت نمٹا جائے گا، اس قانون کے ماتحت شخص سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا،متعلقہ شخص ریٹائرمنٹ،استعفیٰ یا برطرفی کے 2 سال بعد تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا، حساس ڈیوٹی پرتعینات شخص 5 سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے، پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے کو 2سال تک سخت سزا ہوگی، آرمی ایکٹ کے ماتحت شخص الیکڑنک کرائم میں ملوث ہو تو الیکٹرانک کرائم کے تحت کاروائی ہو گی،بل کے تحت فوج کو بدنام یا نفرت پھیلانے پر 2 سال قید اور جرمانہ ہوگا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv