
اسلام آباد(نیوزڈیسک) نگران وفاقی حکومت نے بجلی کی فروخت، تقسیم اور ٹیرف کا موجودہ نظام ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کی ملکیت میں دینے کی سمری وفاقی کابینہ کو بھیجنے کی منظوری دے دی گئی۔ وفاقی حکومت نے ملک بھر میں بجلی کے یکساں ٹیرف ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیو نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دستاویز کے مطابق سکھر اور حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی سندھ کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کوئٹہ الیکٹرک کمپنی بلوچستان کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پشاور اور ٹرائبل ایریا الیکٹرک سپلائی کمپنی کے پی کے کی ملکیت میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لاہور،گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان الیکٹرک سپلائی کی ملکیت پنجاب کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،دستیاویز کے مطابق بجلی چوری، عدم وصولیوں قومی خزانہ بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رہا۔
بجلی کے ریٹ اور سبسڈی کی ذمہ داری صوبوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔قبل ازیں نیپرا نے صارفین کی شکایات پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ دنیا نیوز کے مطابق نیپرا نے صارفین کے بروقت مسائل حل نہ کرنے پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ٹرانسفارمر بروقت ٹھیک نہ ہونے کی صورت جرمانہ کیا جائے گا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے جرمانہ وصول کرکے صارفین کو دیا جائے گا۔
نیپرا میں چار بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی سماعت ہوئی، جس میں مختلف مسائل پر بات چیت کی گئی۔ فنی خرابیوں کی مد میں اربوں روپے لگائے جاتے ہیں ،لیکن کارکردگی نہیں دکھائی جاتی۔ ڈسکوز میں ایک اور بار سامنے آئی ہے کہ ٹرانسفارمر خرابی یا دیگر وجوہات کی بناء پر صارفین کا جو وقت ضائع ہوتا ہے اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، نیپرا اس پر بھی کام کررہا ہے، ٹرانسفارمر بروقت ٹھیک نہ ہونے کی صورت جرمانہ کیا جائے گا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے جرمانہ وصول کرکے صارفین کو دیا جائے گا۔
Comments