
اسلام آباد (نیوزڈیسک) توشہ خانہ کیس،تحریک انصاف کو ایک اور مشکل نے گھیر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وکیل خواجہ حارث توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی قانونی ٹیم سے الگ ہو گئے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ قانونی ٹیم میں ڈسپلن پر تحفظات کے بعد خواجہ حارث نے علیحدگی کا فیصلہ کیا،خواجہ حارث نے کیس کی تمام فائلیں عمران خان کی قانونی ٹیم کو بھجوا دیں۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت سزا معطلی کیس میں خواجہ حارث پیش نہیں ہوں گے،جبکہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت توشہ خانہ کیس میں بھی وہ وکیل نہیں ہوں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا توشہ خانہ کیس ٹرائل کو بھجوانے کے ہائیکورٹ حکم کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی تھی،چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتائیں سپریم کورٹ کن وجوہات کے بنا پر توشہ خانہ کیس کا جائزہ لے؟۔ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 2 بار ہائیکورٹ کو توشہ خانہ کیس سے متعلق درخواست گزار کے اعتراضات پر فیصلہ کرنے کو کہا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ عدالت فیصلہ کرسکتی ہے؟ وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ ایک ایسی عدالت نے سزا سنائی جس کا دائرہ اختیار ہی نہیں بنتا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ دائرہ اختیار کا معاملہ بھی ہائی کورٹ اپیل میں سن سکتی ہے،آپ نے پانچ اگست کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلج کر رکھا ہے،آپ ہم سے کیا چاہتے ہیں؟۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار اسی جج کو کیس ریمانڈ بیک کرتی رہی۔سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ پہلے سماعت ہونے کا معامہ طے ہوگا،ہائیکورٹ نے اس پر کچھ نکات پر ٹرائل کورٹ کو فیصلہ کرنے کا کہا۔
Comments