
لاہور (نیوزڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی نے ایف آئی اے تحقیقات میں سائفر گمشدگی کا اعتراف کرلیا ہے، ایف آئی اے ٹیم نے سابق وزیراعظم سے ایک گھنٹہ پوچھ گچھ کی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے بیانات قلمبند کر لئے ہیں۔ ہم نیوز کے مطابق ایف آئی اے کی تین رکنی ٹیم نے آج اٹک جیل میں جاکر چیئرمین پی ٹی آئی سے سائفر کیس سے متعلق انویسٹی گیشن کی۔
ایف آئی اے ٹیم نے جیل میں سابق وزیراعظم سے ایک گھنٹہ تک سائفر گمشدگی سے متعلق پوچھ گچھ کی۔ بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ایف آئی اے کی ٹیم کے سامنے خفیہ سائفر مراسلہ گم ہو جانے کا ایک بار پھراعتراف کرلیا ہے۔ جس پر ایف آئی اے ان کا بیان قلمبند کرلیا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی کے بیانات قلمبند کیے ہیں ۔
اٹک جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تحقیقات کرنے والی ایف آئی اے کی 3 رکنی ٹیم کی قیادت ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز کرر ہے تھے۔
دوسری جانب شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سائفر کیس میں وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے،شاہ محمود قریشی نے جسمانی ریمانڈ کے 3 آرڈرز کیخلاف درخواست دائر کی۔ درخواست میں وفاق اور سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت کی ملی بھگت سے میرے خلاف مقدمہ درج ہوا،آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے مقدمہ درج کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ایف آئی اے کے سامنے شاملِ تفتیش ہوا، حقائق کے باوجود ایف آئی اے نے گرفتار کیا۔ درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ ریکارڈ سے ثابت ہوتا ہے سائفر وزارتِ خارجہ کے پاس ہے۔ پراسکیوشن کوئی بھی ثبوت سامنے لانے میں ناکام رہی،میں نے سائفر لیا اور نہ ہی اس کا ٹرانسکرپٹ کسی غیر مجاز شخص کو بتایا۔ درخواست میں 21،20 اور 25 اگست کے جسمانی ریمانڈ کے احکامات کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی،جبکہ یہ بھی استدعا کی گئی کہ جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے کر جوڈیشل ریمانڈ پر بھجوایا جائے۔
Comments